پسند کی شادی سے منع کرنے پر بیٹے نے باپ کو قتل کردیا
یاسر کافی عرصے سے اپنے والد کو منانے کی کوششیں کررہا تھا
کلفٹن میں باپ کے قتل میں بیٹا ہی ملوث نکلا ، پسند کی شادی کرنا چاہتا تھا لیکن باپ کے انکار پر اس کی جان ہی لے لی۔
معاشرے میں خون سفید ہونے کی ایک اور مثال سامنے آگئی ، بیٹے نے اپنی محبت کے حصول میں حائل رکاوٹ اپنے ہی باپ کی جان لے لی۔ بدھ کو کلفٹن کے علاقے شیریں جناح کالونی میں چائنہ پورٹ کے قریب سے معمر شخص کی لاش ملی تھی جس کی شناخت 80 سالہ شہزاد گل ولد خداداد کے نام سے کی گئی۔ شہزاد گل کو تیز دھار آلے کے وار سے ہلاک کیا گیا تھا۔
لاش کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا اور پولیس نے ابتدائی طور پر مقتول کے بیٹے یاسر کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ الزام نمبر 539/2020 بجرم دفعہ 302/34 کے تحت درج کیا لیکن جب تحقیقات کا آغاز کیا گیا تو معلوم ہوا کہ جائے وقوعہ پر یاسر اور اس کے باپ کے علاوہ کسی تیسرے کی موجودگی کے شواہد نہیں ملے جبکہ دیگر ثبوت اور شواہد بھی مقتول کے بیٹے کی جانب اٹھنے لگے۔
پولیس نے جب یاسر سے سختی سے پوچھ گچھ کی تو اس نے فوری طور پر قتل کا اعتراف کرلیا ۔ پولیس حکام کے مطابق یاسر نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ وہ پسند کی شادی کرنا چاہتا تھا اور اس سلسلے میں کافی عرصے سے وہ اپنے والد کو منانے کی کوششیں کررہا تھا ، اس مسئلے پر پہلے بھی باپ بیٹے کے درمیان کافی تلخ کلامی اور جھگڑا تک ہوچکا ہے ، وقوعہ کے وقت بھی ان دونوں کے درمیان تکرار ہورہی تھی کہ طیش میں آکر اس نے اپنے باپ کو ہی قتل کردیا ، پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کررہی ہے ۔
معاشرے میں خون سفید ہونے کی ایک اور مثال سامنے آگئی ، بیٹے نے اپنی محبت کے حصول میں حائل رکاوٹ اپنے ہی باپ کی جان لے لی۔ بدھ کو کلفٹن کے علاقے شیریں جناح کالونی میں چائنہ پورٹ کے قریب سے معمر شخص کی لاش ملی تھی جس کی شناخت 80 سالہ شہزاد گل ولد خداداد کے نام سے کی گئی۔ شہزاد گل کو تیز دھار آلے کے وار سے ہلاک کیا گیا تھا۔
لاش کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا اور پولیس نے ابتدائی طور پر مقتول کے بیٹے یاسر کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ الزام نمبر 539/2020 بجرم دفعہ 302/34 کے تحت درج کیا لیکن جب تحقیقات کا آغاز کیا گیا تو معلوم ہوا کہ جائے وقوعہ پر یاسر اور اس کے باپ کے علاوہ کسی تیسرے کی موجودگی کے شواہد نہیں ملے جبکہ دیگر ثبوت اور شواہد بھی مقتول کے بیٹے کی جانب اٹھنے لگے۔
پولیس نے جب یاسر سے سختی سے پوچھ گچھ کی تو اس نے فوری طور پر قتل کا اعتراف کرلیا ۔ پولیس حکام کے مطابق یاسر نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ وہ پسند کی شادی کرنا چاہتا تھا اور اس سلسلے میں کافی عرصے سے وہ اپنے والد کو منانے کی کوششیں کررہا تھا ، اس مسئلے پر پہلے بھی باپ بیٹے کے درمیان کافی تلخ کلامی اور جھگڑا تک ہوچکا ہے ، وقوعہ کے وقت بھی ان دونوں کے درمیان تکرار ہورہی تھی کہ طیش میں آکر اس نے اپنے باپ کو ہی قتل کردیا ، پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کررہی ہے ۔