کے الیکٹرک کا اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ بند کرنے کا فیصلہ
کے الیکٹرک نے فٹبال ٹیم ختم کردی جب کہ کرکٹ ٹیم کی بندش کا اعلان اگلے چند روز میں ہوگا
کے الیکٹرک نے اپنا اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ بند کرنے کا اصولی فیصلہ کرتے ہوئے 25 فٹبالرز کو فیلڈ میں کام کرنے کی پیش کش کردی۔
پاکستان میں ڈیپارٹمنٹل اسپورٹس کو ایک اور دھچکہ لگ گیا، کے الیکٹرک نے اپنا اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے فٹبال ٹیم بھی ختم کردی ہے جب کہ اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ اور سابق قومی کپتان عیسیٰ خان کو بھی فارغ کیا جا چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق کرکٹ ٹیم کی بندش کا اعلان اگلے چند روز میں ہوگا۔
دریں اثنا ادارے کے ترجمان کے مطابق فٹبالرز کے مستقبل کو مستحکم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت 25 فٹبالرز کو فیلڈ میں کام کرنے کی پیش کش کی گئی ہے، فیلڈ پیشکش سے استفادہ حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کو معقول فنانشل پیکج دیا جائے گا، اس ضمن میں کھلاڑیوں کو 5 اکتوبر تک فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے جب کہ کھلاڑیوں کو یہ بھی واضح کر دیا گیا کہ ادارے کو کسی بھی وقت ملازمت سے متعلق وابستگی ختم کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
دوسری جانب فٹبال حلقوں کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کو بے روزگار ہونے سے بچانے کے لئے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ فوری ایکشن لیں۔ انہوں نےیہ بھی عندیہ دیا ہے کے الیکٹرک کی جانب سے اگر فیصلہ واپس نہ لیا تودھرنا دیا جائے گا، مطالبات کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا تو دما دم مست قلندر ہوگا اورحالات کی تمام تر زمہ داری کے الیکٹرک اور اعلیٰ حکام پر ہوگی۔
پاکستان میں ڈیپارٹمنٹل اسپورٹس کو ایک اور دھچکہ لگ گیا، کے الیکٹرک نے اپنا اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے فٹبال ٹیم بھی ختم کردی ہے جب کہ اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ اور سابق قومی کپتان عیسیٰ خان کو بھی فارغ کیا جا چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق کرکٹ ٹیم کی بندش کا اعلان اگلے چند روز میں ہوگا۔
دریں اثنا ادارے کے ترجمان کے مطابق فٹبالرز کے مستقبل کو مستحکم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت 25 فٹبالرز کو فیلڈ میں کام کرنے کی پیش کش کی گئی ہے، فیلڈ پیشکش سے استفادہ حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کو معقول فنانشل پیکج دیا جائے گا، اس ضمن میں کھلاڑیوں کو 5 اکتوبر تک فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے جب کہ کھلاڑیوں کو یہ بھی واضح کر دیا گیا کہ ادارے کو کسی بھی وقت ملازمت سے متعلق وابستگی ختم کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
دوسری جانب فٹبال حلقوں کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کو بے روزگار ہونے سے بچانے کے لئے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ فوری ایکشن لیں۔ انہوں نےیہ بھی عندیہ دیا ہے کے الیکٹرک کی جانب سے اگر فیصلہ واپس نہ لیا تودھرنا دیا جائے گا، مطالبات کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا تو دما دم مست قلندر ہوگا اورحالات کی تمام تر زمہ داری کے الیکٹرک اور اعلیٰ حکام پر ہوگی۔