نئے ہسپتالوں کی تعمیر کے لیے رعایتی شرح پر قرض کی رقم ایک ارب کردی گئی
نئے ہسپتالوں کی تعمیرکے لیے قرضوں کی فراہمی کی اسکیم 30 جون 2021ء تک جاری رہے گی، اسٹیٹ بینک
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک میں ہسپتالوں کی تعمیر کے لیے رعایتی شرح پر قرضوں کی فراہمی کو دگنا کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے قرض کی حد 50 کروڑ سے بڑھا کر ایک ارب روپے کردی۔
ایکسپریس کے مطابق اسٹیٹ بینک نے ہسپتال کی تعمیر کے لیے آسان شرائط پر قرضہ کی حد کو 50 کروڑ روپے سے بڑھا کر ایک ارب روپے تک کردیا ہے۔ ایس بی پی کے مطابق نئے ہسپتالوں کی تعمیرکے لیے قرضوں کی فراہمی کی اسکیم 30 جون 2021ء تک جاری رہے گی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کوویڈ 19 کی وبا کے باعث ملک میں صحت کی سہولیات کی بہتری اور اضافہ کے لیے آسان شرائط پر قرضے فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور صوبائی یا وفاقی محکمہ صحت کے ساتھ رجسٹرڈ ہسپتال 3 فیصد شرح سود پر قرضہ حاصل کرسکتا ہے۔
ابتدا میں اسکیم کے لیے پانچ ارب روپے مختص کیے گئے تھے اور ایک ہسپتال 20 کروڑ روپے تک قرضہ حاصل کرسکتا تھا بعد ازاں قرضہ کی حد 50 کروڑ روپے تک بڑھائی گئی اور اب اس حد کو ایک ارب روپے تک کردیا گیا ہے۔
ایکسپریس کے مطابق اسٹیٹ بینک نے ہسپتال کی تعمیر کے لیے آسان شرائط پر قرضہ کی حد کو 50 کروڑ روپے سے بڑھا کر ایک ارب روپے تک کردیا ہے۔ ایس بی پی کے مطابق نئے ہسپتالوں کی تعمیرکے لیے قرضوں کی فراہمی کی اسکیم 30 جون 2021ء تک جاری رہے گی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کوویڈ 19 کی وبا کے باعث ملک میں صحت کی سہولیات کی بہتری اور اضافہ کے لیے آسان شرائط پر قرضے فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور صوبائی یا وفاقی محکمہ صحت کے ساتھ رجسٹرڈ ہسپتال 3 فیصد شرح سود پر قرضہ حاصل کرسکتا ہے۔
ابتدا میں اسکیم کے لیے پانچ ارب روپے مختص کیے گئے تھے اور ایک ہسپتال 20 کروڑ روپے تک قرضہ حاصل کرسکتا تھا بعد ازاں قرضہ کی حد 50 کروڑ روپے تک بڑھائی گئی اور اب اس حد کو ایک ارب روپے تک کردیا گیا ہے۔