نواز شریف کا لندن میں چارغیرملکی سفارت خانوں سے رابطہ ہے غلام سرور
نواز شریف کو واپس لانے کے لئے تمام ذرائع استعمال کر کے عوامی اور قانونی عدالت میں پیش کریں گے، وفاقی وزیر ہوا بازی
وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے الزام لگایا ہے کے سابق وزیر اعظم نواز شریف لندن میں4 غیر ملکی سفارت خانوں سے مل کر پاکستان اور پاکستانی اداروں کے خلاف کام کر رہے ہیں ۔
وفاقی وزیر نے صدر پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ نواز شریف کو واپس لانے کے لئے تمام ذرائع استعمال کر کے عوامی اور قانونی عدالت میں پیش کریں گے۔ سابق وزیر اعظم قومی مجرم،پاکستان کو بھارت کا غلام بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنی بیماری کی رپورٹس مینج کی ہیں جو بھی ذمہ دار ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے،اپوزیشن راہنما چلے ہوئے کارتوس ہیں،اپوزیشن نہیں ہمارا مسئلہ اور چیلنج مہنگائی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف 3 بار وزیر اعظم بنے 6بار ان کے خاندان کو بڑے صوبہ کی وزارت اعلیٰ ملی۔ پاکستان اس سے زیادہ ان کو اور کیا دیتا؟ مگر یہ پاکستان اور قومی اداروں کے خلاف بہتان تراشی کرتے ہیں۔ دو قومی نظریہ کی دھجیاں بھی اڑائیں،بھارت پاکستان کے ٹکڑے کرنا چاہتا ہے سابق وزیر اعظم بھارت کے ہاتھ کھیل رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کے خلاف نواز شریف،فضل الرحمان کے بیانات قابل مذمت ہیں،شریف فیملی ایشیا کا سب سے بڑا کرپٹ خاندان ہے۔ سابق وزیر اعظم کا سابق صدر غلام اسحاق،فاروق لغاری،جنرل آصف نواز،جنرل وحید کاکڑ،جنرل کرامت،جنرل پرویز مشرف،جنرل راحیل اور جنرل باجوہ سب سے جھگڑے رہے۔ یہ کھاتے پاکستان کا ہیں اور سازش بھی پاکستان کے خلاف کرتے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین پاکستان کے خلاف بولا تو انہوں نے اپنے قائد سے لاتعلقی کر لی اور اپنی سیاست شروع کر دی۔ مسلم لیگ ن کے محب وطن کارکن،اراکین اسمبلی بھی اب آگے آئیں۔ بہت سارے اراکین نے اب کھل کر پاکستان مخالف نواز شریف کی سیاست مسترد کر سی ہے، نواز شریف نے آج تک کلبھوشن کا نام نہیں لیا نا کسی کو اپنی جماعت میں لینے دیا۔
انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف بھی باہر گئے مگر پاکستان کے خلاف کبھی کوئی جملہ نہیں کہا پیپلز پارٹی صرف اندرون سندھ مسلم لیگ جی ٹی روڈ کی جماعت ہے ان سب چلے کارتوسوں سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں۔
وفاقی وزیر نے صدر پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ نواز شریف کو واپس لانے کے لئے تمام ذرائع استعمال کر کے عوامی اور قانونی عدالت میں پیش کریں گے۔ سابق وزیر اعظم قومی مجرم،پاکستان کو بھارت کا غلام بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنی بیماری کی رپورٹس مینج کی ہیں جو بھی ذمہ دار ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے،اپوزیشن راہنما چلے ہوئے کارتوس ہیں،اپوزیشن نہیں ہمارا مسئلہ اور چیلنج مہنگائی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف 3 بار وزیر اعظم بنے 6بار ان کے خاندان کو بڑے صوبہ کی وزارت اعلیٰ ملی۔ پاکستان اس سے زیادہ ان کو اور کیا دیتا؟ مگر یہ پاکستان اور قومی اداروں کے خلاف بہتان تراشی کرتے ہیں۔ دو قومی نظریہ کی دھجیاں بھی اڑائیں،بھارت پاکستان کے ٹکڑے کرنا چاہتا ہے سابق وزیر اعظم بھارت کے ہاتھ کھیل رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کے خلاف نواز شریف،فضل الرحمان کے بیانات قابل مذمت ہیں،شریف فیملی ایشیا کا سب سے بڑا کرپٹ خاندان ہے۔ سابق وزیر اعظم کا سابق صدر غلام اسحاق،فاروق لغاری،جنرل آصف نواز،جنرل وحید کاکڑ،جنرل کرامت،جنرل پرویز مشرف،جنرل راحیل اور جنرل باجوہ سب سے جھگڑے رہے۔ یہ کھاتے پاکستان کا ہیں اور سازش بھی پاکستان کے خلاف کرتے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین پاکستان کے خلاف بولا تو انہوں نے اپنے قائد سے لاتعلقی کر لی اور اپنی سیاست شروع کر دی۔ مسلم لیگ ن کے محب وطن کارکن،اراکین اسمبلی بھی اب آگے آئیں۔ بہت سارے اراکین نے اب کھل کر پاکستان مخالف نواز شریف کی سیاست مسترد کر سی ہے، نواز شریف نے آج تک کلبھوشن کا نام نہیں لیا نا کسی کو اپنی جماعت میں لینے دیا۔
انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف بھی باہر گئے مگر پاکستان کے خلاف کبھی کوئی جملہ نہیں کہا پیپلز پارٹی صرف اندرون سندھ مسلم لیگ جی ٹی روڈ کی جماعت ہے ان سب چلے کارتوسوں سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں۔