حکومت پنجاب پر قیمتوں کا تقرر چھوڑنے کیلیے دباؤ
ورلڈبینک سے قرض کی بقیہ رقم کیلیے دودھ اور گوشت کے نرخ کا تعین مارکیٹ فورسز پر چھوڑنا ہوگا
حکومت پنجاب پر دودھ اور گوشت کی قیمتوں کے تقرر میں اپنے کردار سے دستبرداری کے لیے دباؤ جب کہ بصورت دیگر ورلڈ بینک سے 30کروڑ ڈالر قرض کی بقیہ رقم معطل ہونے کا خدشہ ہے۔
حکومت پنجاب نے ورلڈ بینک سے ' SMART' پروگرام کے تحت 30 کروڑ ڈالر کا قرض لیا تھا۔ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ آف پنجاب کی جانب سے محکمہ زراعت کو تحریر کردہ خط کے مطابق اس پروگرام کے تحت اب تک قرض کا 35 فیصد (107.2 ملین ڈالر) موصول ہوچکے ہیں۔ خط کے مطابق گوشت اور دودھ کے لیے مارکیٹ کی صورتحال کو بہتر کرنے میں تاخیر کا سامنا ہے جس کی وجہ سے قرض کا 2.5 ملین ڈالر کا جزو متاثر ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ قرض کی شرائط کے تحت جون 2019تک گوشت اور دودھ کی قیمتوں کے تعین کو مارکیٹ فورسز پر چھوڑنا تھا۔
پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ کے چیئرمین حمید یعقوب شیخ نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سیاسی فیصلہ ہوگا کہ دودھ اور گوشت کی قیمتوں کے تعین کا اختیار حکومت کرے یا پھر یہ فیصلہ مارکیٹ کی قوتوں پر چھوڑ دیا جائے، مگر یہ فیصلہ جلد کرنا ہوگا کیوں کہ پاکستان ورلڈبینک کو غیراستعمال شدہ رض کی رقم پر کمٹمنٹ چارجز ادا کررہا ہے۔
حکومت پنجاب نے ورلڈ بینک سے ' SMART' پروگرام کے تحت 30 کروڑ ڈالر کا قرض لیا تھا۔ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ آف پنجاب کی جانب سے محکمہ زراعت کو تحریر کردہ خط کے مطابق اس پروگرام کے تحت اب تک قرض کا 35 فیصد (107.2 ملین ڈالر) موصول ہوچکے ہیں۔ خط کے مطابق گوشت اور دودھ کے لیے مارکیٹ کی صورتحال کو بہتر کرنے میں تاخیر کا سامنا ہے جس کی وجہ سے قرض کا 2.5 ملین ڈالر کا جزو متاثر ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ قرض کی شرائط کے تحت جون 2019تک گوشت اور دودھ کی قیمتوں کے تعین کو مارکیٹ فورسز پر چھوڑنا تھا۔
پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ کے چیئرمین حمید یعقوب شیخ نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سیاسی فیصلہ ہوگا کہ دودھ اور گوشت کی قیمتوں کے تعین کا اختیار حکومت کرے یا پھر یہ فیصلہ مارکیٹ کی قوتوں پر چھوڑ دیا جائے، مگر یہ فیصلہ جلد کرنا ہوگا کیوں کہ پاکستان ورلڈبینک کو غیراستعمال شدہ رض کی رقم پر کمٹمنٹ چارجز ادا کررہا ہے۔