ڈھاکا پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر مظاہرین کا دوسرے روز بھی احتجاج اور نعرے بازی
مظاہرین نے پاکستان سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر پاکستان سے سفارتی تعلقات ختم نہ۔۔۔
بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں مظاہرین نے پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر دوسرے روز بھی احتجاج اور پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستانی قومی اسمبلی میں عبدالقادر ملا کی پھانسی پر تشویش کی قرارداد کے خلاف مشتعل افراد نے دوسرے روز بھی احتجاج کیا، مظاہرین پولیس کی رکاوٹیں توڑ کر ڈپلومیٹک زون میں داخل ہوگئے اور پاکستان کے خلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہرین نے پاکستان کا پرچم نذر آتش کرتے ہوئے حکومت سے پاکستان سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور دھمکی دی کہ اگر پاکستان سے سفارتی تعلقات ختم نہ کئے گئے تو وہ پاکستانی ہائی کمیشن پر دھاوا بول دیں گے۔ احتجاج کے دوسرے روز بھی مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جن میں چند افراد زخمی ہوئے تاہم مظاہرین مسلسل پاکستان کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔
واضح رہے کہ بنگلا دیش کی حکومت کی جانب سے قائم کئے گئے متنازع نام نہاد ٹربیونل کے حکم پر 1971 میں پاکستان کی حمایت کرنے کی پاداش میں جماعت اسلامی بنگلا دیش کے رہنما ملا عبدالقادر کو پھانسی دے دی گئی تھی جس کے خلاف پاکستانی قومی اسمبلی میں قرار داد منظور کی گئی تاہم اس قرار داد کے خلاف بنگلہ دیش کے دفترخارجہ خارجہ نے پاکستانی ناظم الامور کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا جبکہ بنگلا دیشی وزیر اعظم نے بھی گزشتہ روز پاکستان کے خلاف زہر اگلتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حمایت کرنے والوں کی ان کے ملک میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستانی قومی اسمبلی میں عبدالقادر ملا کی پھانسی پر تشویش کی قرارداد کے خلاف مشتعل افراد نے دوسرے روز بھی احتجاج کیا، مظاہرین پولیس کی رکاوٹیں توڑ کر ڈپلومیٹک زون میں داخل ہوگئے اور پاکستان کے خلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہرین نے پاکستان کا پرچم نذر آتش کرتے ہوئے حکومت سے پاکستان سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور دھمکی دی کہ اگر پاکستان سے سفارتی تعلقات ختم نہ کئے گئے تو وہ پاکستانی ہائی کمیشن پر دھاوا بول دیں گے۔ احتجاج کے دوسرے روز بھی مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جن میں چند افراد زخمی ہوئے تاہم مظاہرین مسلسل پاکستان کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔
واضح رہے کہ بنگلا دیش کی حکومت کی جانب سے قائم کئے گئے متنازع نام نہاد ٹربیونل کے حکم پر 1971 میں پاکستان کی حمایت کرنے کی پاداش میں جماعت اسلامی بنگلا دیش کے رہنما ملا عبدالقادر کو پھانسی دے دی گئی تھی جس کے خلاف پاکستانی قومی اسمبلی میں قرار داد منظور کی گئی تاہم اس قرار داد کے خلاف بنگلہ دیش کے دفترخارجہ خارجہ نے پاکستانی ناظم الامور کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا جبکہ بنگلا دیشی وزیر اعظم نے بھی گزشتہ روز پاکستان کے خلاف زہر اگلتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حمایت کرنے والوں کی ان کے ملک میں کوئی جگہ نہیں ہے۔