ن لیگ کے ارکان مستعفی ہوگئے تودیکھتے ہیں سینیٹ الیکشن کیسے ہوگا خواجہ آصف
عام انتخابات میں دھاندلی کر کے عوام کی طاقت کو روکا گیا اور ووٹ کی حرمت کو پامال کیا گیا، پارٹی اجلاس سے خطاب
مسلم لیگ کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے 84 ارکان اسمبلی مستعفی ہو گئےتو دیکھیں گےسینٹ الیکشن کیسے ہوگا۔
لاہور میں مسلم لیگ ن کے پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف کی جدوجہد چوتھی بار اقتدار میں آنے کے لئے نہیں عوام کو اقتدار میں لانے کے لئے ہے۔70 برسوں سے عوام کا اقتدار ایک سراب ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں آر ٹی ایس کو ڈاون کر کے عوام کی طاقت کو روکا گیا اور ووٹ کی حرمت کو پامال کیا گیا۔ اس کا خمیازہ آج 22 کروڑ عوام بھگت رہے ہیں۔ ایک جرم منتخب وزیراعظم نواز شریف کو نکالنا تھا ۔فوجی آمر کہا کرتا تھا کہ نواز شریف واپس نہیں آئے گا لیکن وہ واپس آیا اور اقتدار سنبھالا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آج پاکستان پوری دنیا میں تنہا ہے، آج سقوط کشمیر ہو چکا ہے، ہم نے کشمیر پر 3 جنگیں لڑیں اور افواج نے قربانیوں دیں لیکن آج کشمیر کے ساتھ ہماری کوئی کمٹ منٹ نہیں، آزاد کشمیر کے وزیراعظم کو ہم نے غدار ڈیکلئر کر دیا، 70 سال میں اس قوم کے اتنا نقصان نہیں اٹھایا جتنا گزشتہ چند برسوں میں عوام نے اٹھایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب اور کتنی دیر قوم اس کو برداشت کرے، نواز شریف نے جمہوریت کی جنگ کا اعلان کیا ہے، اس جدوجہد کا نکتہ عروج پہنچے گا تو قومی اسمبلی کے تمام 84 اراکین مستعفی ہو جائیں گے پھر ہم دیکھیں گے کہ سینیٹ کے انتخابات کیسے ہو سکیں گے۔
لاہور میں مسلم لیگ ن کے پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف کی جدوجہد چوتھی بار اقتدار میں آنے کے لئے نہیں عوام کو اقتدار میں لانے کے لئے ہے۔70 برسوں سے عوام کا اقتدار ایک سراب ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں آر ٹی ایس کو ڈاون کر کے عوام کی طاقت کو روکا گیا اور ووٹ کی حرمت کو پامال کیا گیا۔ اس کا خمیازہ آج 22 کروڑ عوام بھگت رہے ہیں۔ ایک جرم منتخب وزیراعظم نواز شریف کو نکالنا تھا ۔فوجی آمر کہا کرتا تھا کہ نواز شریف واپس نہیں آئے گا لیکن وہ واپس آیا اور اقتدار سنبھالا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آج پاکستان پوری دنیا میں تنہا ہے، آج سقوط کشمیر ہو چکا ہے، ہم نے کشمیر پر 3 جنگیں لڑیں اور افواج نے قربانیوں دیں لیکن آج کشمیر کے ساتھ ہماری کوئی کمٹ منٹ نہیں، آزاد کشمیر کے وزیراعظم کو ہم نے غدار ڈیکلئر کر دیا، 70 سال میں اس قوم کے اتنا نقصان نہیں اٹھایا جتنا گزشتہ چند برسوں میں عوام نے اٹھایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب اور کتنی دیر قوم اس کو برداشت کرے، نواز شریف نے جمہوریت کی جنگ کا اعلان کیا ہے، اس جدوجہد کا نکتہ عروج پہنچے گا تو قومی اسمبلی کے تمام 84 اراکین مستعفی ہو جائیں گے پھر ہم دیکھیں گے کہ سینیٹ کے انتخابات کیسے ہو سکیں گے۔