کورونا دنیا بھر میں ذہنی امراض میں غیر معمولی اضافہ
6 کروڑ پاکستانی ذہنی و نفسیاتی امراض کا شکار ہیں، نیورولوجی اویئرنیس فاؤنڈیشن
ISLAMABAD:
پاکستان سمیت دنیا بھر میں ذہنی امراض میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔
کورونا وائرس کی لہر نے دنیا بھر میں ہرشخص کو ذہنی اور نفسیاتی مسائل میں بھی الجھادیا ہے، ذہنی تناؤ، نیند کا نہ آنا، ڈپریشن اور مزاج میں تبدیلی بھی ذہنی امراض میں شامل ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں 10 اکتوبر کو ذہنی امراض سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جائے گا۔ اس دن کی مناسبت سے ملک بھر میں مختلف تقاریب منعقد کی جائیں گی۔
پاکستان کی آبادی کا 6 فیصد ڈپریشن، 1.5 فیصد شیزوفرنیا جبکہ بالغ افراد میں مرگی کا مرض 1 فیصد اور بچوں میں یہ مرض 2 فیصد پایا جاتا ہے۔ پاکستان میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد 60 لاکھ تک پہنچ گئی ہے جو کسی نہ کسی ذہنی مرض میں مبتلاہوکرنشہ کرنے پر مجبور ہیں۔
پاکستان نیورولوجی اویئرنیس اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی 22 کروڑ کی آبادی میں مجموعی طور پر 6 کروڑافراد مختلف ذہنی اور نفسیاتی امراض کا شکار ہیں اوران مریضوں کے علاج کیلیے ذہنی امراض کے ڈاکٹروں کی تعداد صرف 200 جبکہ نفسیاتی امراض کے علاج کیلیے ڈاکٹروں کی تعداد 300 ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں ذہنی امراض میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔
کورونا وائرس کی لہر نے دنیا بھر میں ہرشخص کو ذہنی اور نفسیاتی مسائل میں بھی الجھادیا ہے، ذہنی تناؤ، نیند کا نہ آنا، ڈپریشن اور مزاج میں تبدیلی بھی ذہنی امراض میں شامل ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں 10 اکتوبر کو ذہنی امراض سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جائے گا۔ اس دن کی مناسبت سے ملک بھر میں مختلف تقاریب منعقد کی جائیں گی۔
پاکستان کی آبادی کا 6 فیصد ڈپریشن، 1.5 فیصد شیزوفرنیا جبکہ بالغ افراد میں مرگی کا مرض 1 فیصد اور بچوں میں یہ مرض 2 فیصد پایا جاتا ہے۔ پاکستان میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد 60 لاکھ تک پہنچ گئی ہے جو کسی نہ کسی ذہنی مرض میں مبتلاہوکرنشہ کرنے پر مجبور ہیں۔
پاکستان نیورولوجی اویئرنیس اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی 22 کروڑ کی آبادی میں مجموعی طور پر 6 کروڑافراد مختلف ذہنی اور نفسیاتی امراض کا شکار ہیں اوران مریضوں کے علاج کیلیے ذہنی امراض کے ڈاکٹروں کی تعداد صرف 200 جبکہ نفسیاتی امراض کے علاج کیلیے ڈاکٹروں کی تعداد 300 ہے۔