وفاقی کابینہ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دیدی
نیب کی سفارش پر شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا، ذرائع
وفاقی کابینہ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے قائد حزب اختلاف اور صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دے دی، ذرائع کے مطابق نیب کی سفارش پر شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا جب کہ وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دی۔
ایکسپریس نیوز کو حاصل تفصیلات کے مطابق جن افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی ہے ان میں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز، رابعہ عمران، جویریہ علی، نثار احمد، علی احمد خان، ظاہر نقوی، قاسم قیوم، راشد کرامت اور فضل داد عباسی سمیت شعیب قمر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت کی میعاد ختم ہونے پر نیب نے صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف کو کمرہ عدالت سے گرفتار کیا جس کے بعد احتساب عدالت نے انہیں 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔
نیب ریفرنس؛
نیب لاہور کے مطابق شہباز شریف نے متعدد بے نامی اکاؤنٹس سے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی، تحقیقات کے مطابق شہباز شریف نے اپنے فرنٹ مین، ملازمین اور منی چینجرز کے ذریعے اربوں روپے کے اثاثے بنائے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے شہباز شریف کو گرفتار کرلیا
نیب لاہور کا کہنا ہے کہ 1990 میں شہباز شریف کے اثاثوں کی مالیت 21 لاکھ تھی تاہم 1998 میں ان کے اور ان کی اولاد کے اثاثوں کی مالیت ایک کروڑ 8 لاکھ ہوگئی، شہباز شریف اور ان کے صاحبزادوں نے 2008 سے 2018 تک 9 کاروباری یونٹس قائم کیے، شہباز شریف کے خلاف اسٹیٹ بینک کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی جانب سے شکایت موصول ہونے پر انکوائری شروع کی۔
وفاقی کابینہ نے قائد حزب اختلاف اور صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دے دی، ذرائع کے مطابق نیب کی سفارش پر شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا جب کہ وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دی۔
ایکسپریس نیوز کو حاصل تفصیلات کے مطابق جن افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی ہے ان میں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز، رابعہ عمران، جویریہ علی، نثار احمد، علی احمد خان، ظاہر نقوی، قاسم قیوم، راشد کرامت اور فضل داد عباسی سمیت شعیب قمر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت کی میعاد ختم ہونے پر نیب نے صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف کو کمرہ عدالت سے گرفتار کیا جس کے بعد احتساب عدالت نے انہیں 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔
نیب ریفرنس؛
نیب لاہور کے مطابق شہباز شریف نے متعدد بے نامی اکاؤنٹس سے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی، تحقیقات کے مطابق شہباز شریف نے اپنے فرنٹ مین، ملازمین اور منی چینجرز کے ذریعے اربوں روپے کے اثاثے بنائے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے شہباز شریف کو گرفتار کرلیا
نیب لاہور کا کہنا ہے کہ 1990 میں شہباز شریف کے اثاثوں کی مالیت 21 لاکھ تھی تاہم 1998 میں ان کے اور ان کی اولاد کے اثاثوں کی مالیت ایک کروڑ 8 لاکھ ہوگئی، شہباز شریف اور ان کے صاحبزادوں نے 2008 سے 2018 تک 9 کاروباری یونٹس قائم کیے، شہباز شریف کے خلاف اسٹیٹ بینک کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی جانب سے شکایت موصول ہونے پر انکوائری شروع کی۔