کراچی میں 3 سال قبل لاپتہ ہونے والی خاتون کو اہل خانہ سے ملوادیا گیا
خاتون کے اہل خانہ کا سراغ سی پی ایل سی کے پروگرام شناخت کے تحت بائیومیٹرک کی مدد سے لگایا گیا
خاتون 3 سال قبل وہاڑی سے اہلخانہ کے ساتھ کراچی گھومنے کے لیے آئی اور لا پتہ ہوگئی تھی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق 3 سال قبل وہاڑی کی رہائشی خاتون کراچی میں لاپتہ ہوگئی تھی، تاہم 3 سال بعد ایدھی ہوم میں موجود لاپتہ خاتون کو اہل خانہ سے ملوا دیا گیا، خاتون کے اہلخانہ کا سراغ سی پی ایل سی کے پروگرام شناخت کی مدد سے لگایا گیا۔ ۔شناخت پروگرام کے سربراہ کا کہنا ہے کہ خاتون کو اہلخانہ کے سپرد کردیا گیا ہے
سی پی ایل سی کے شناخت پروگرام کے سربراہ عامر حسن نے بتایا کہ 32 سالہ زینب خورشید کا تعلق پنجاب کے شہر وہاڑی سے ہے، اور وہ 3 سال قبل اپنے اہلخانہ کے ساتھ کراچی گھومنے کے لیے آئی تھیں، تاہم اہل خانے سے حادثاتی طور پر الگ ہو گئی، اہل خانہ زینب کو کافی تلاش کرنے کے بعد وہاڑی واپس چلے گئے۔
عامر حسین کے مطابق زینب خورشید اپنا ایڈرس بتانے میں ناکام رہی تھیں اورتین سال تک ایدھی ہومزمیں رہتی رہی، گزشتہ سال شناخت پروگرام کے تحت ایدھی ہوم میں موجود لا پتہ مرد حضرات کا بائیو میٹرک کرکے ان کے اہلخانہ کو تلاش کرنے عمل شروع کیا گیا، اور اس سال ایدھی ہوم میں موجود لاپتہ خواتین کے اہلخانہ کو تلاش کرنے کا عمل شروع کیا گیا ہے اور زینب پہلا کیس ہے جس کے اہلخانہ کو نہ صرف تلاش کیا گیا بلکہ انہیں وہاڑی سے کراچی بلایا گیا اور اسے ان کے حوالے کیا گیا۔زینب کے بائیو میٹرک سے ان کے اہل خانہ کو تلاش کیا گیا۔
سربراہ شناخت پروگرام نے بتایا کہ اب تک شناخت پروگرام کے تحت 3200 افراد جن میں وہ افراد جو مختلف حادثات کی صورت میں بیہوش ہوکر اسپتال لائے جاتے ہیں یا پھرایسے افراد کو اپنی یاداشت کھو بیٹھتے ہیں اور مختلف حادثات میں ہلاک ہونے والے نامعلوم افراد کی بائیومیٹرک کے ذریعے شناخت کی جا چکی ہے اور ان کے اہلخانہ کو تلاش کر کے انہیں ان کے حوالے کیا جا چکا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق 3 سال قبل وہاڑی کی رہائشی خاتون کراچی میں لاپتہ ہوگئی تھی، تاہم 3 سال بعد ایدھی ہوم میں موجود لاپتہ خاتون کو اہل خانہ سے ملوا دیا گیا، خاتون کے اہلخانہ کا سراغ سی پی ایل سی کے پروگرام شناخت کی مدد سے لگایا گیا۔ ۔شناخت پروگرام کے سربراہ کا کہنا ہے کہ خاتون کو اہلخانہ کے سپرد کردیا گیا ہے
سی پی ایل سی کے شناخت پروگرام کے سربراہ عامر حسن نے بتایا کہ 32 سالہ زینب خورشید کا تعلق پنجاب کے شہر وہاڑی سے ہے، اور وہ 3 سال قبل اپنے اہلخانہ کے ساتھ کراچی گھومنے کے لیے آئی تھیں، تاہم اہل خانے سے حادثاتی طور پر الگ ہو گئی، اہل خانہ زینب کو کافی تلاش کرنے کے بعد وہاڑی واپس چلے گئے۔
عامر حسین کے مطابق زینب خورشید اپنا ایڈرس بتانے میں ناکام رہی تھیں اورتین سال تک ایدھی ہومزمیں رہتی رہی، گزشتہ سال شناخت پروگرام کے تحت ایدھی ہوم میں موجود لا پتہ مرد حضرات کا بائیو میٹرک کرکے ان کے اہلخانہ کو تلاش کرنے عمل شروع کیا گیا، اور اس سال ایدھی ہوم میں موجود لاپتہ خواتین کے اہلخانہ کو تلاش کرنے کا عمل شروع کیا گیا ہے اور زینب پہلا کیس ہے جس کے اہلخانہ کو نہ صرف تلاش کیا گیا بلکہ انہیں وہاڑی سے کراچی بلایا گیا اور اسے ان کے حوالے کیا گیا۔زینب کے بائیو میٹرک سے ان کے اہل خانہ کو تلاش کیا گیا۔
سربراہ شناخت پروگرام نے بتایا کہ اب تک شناخت پروگرام کے تحت 3200 افراد جن میں وہ افراد جو مختلف حادثات کی صورت میں بیہوش ہوکر اسپتال لائے جاتے ہیں یا پھرایسے افراد کو اپنی یاداشت کھو بیٹھتے ہیں اور مختلف حادثات میں ہلاک ہونے والے نامعلوم افراد کی بائیومیٹرک کے ذریعے شناخت کی جا چکی ہے اور ان کے اہلخانہ کو تلاش کر کے انہیں ان کے حوالے کیا جا چکا ہے۔