کورونا وبا بھارت اورآسٹریلیا کے درمیان سیریزبھی خدشات کی زد میں آگئی
بھارت کو نومبر کے تیسرے ہفتے میں آسٹریلیا پہنچنا ہے جہان 27 نومبر سے ایک روزہ سیریز کھیلی جانی ہے
آسٹریلیا میں کورونا وائرس کی دوسری لہر اوربڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے بھارت اور آسٹریلیا کےدرمیان سیریزبھی خدشات کی زد میں آگئی ۔
کرکٹ آسٹریلیا کی طرف سے تاحال شیڈول کو حتمی شکل نہ دیئے جانے کی وجہ سے بھارتی بورڈ کو بھی لاجسٹک ایشوز نے پریشان کردیاہے۔ میڈیا رپورتس کے مطابق آسٹریلیا کی تمام ریاستوں میں قرنطینہ کے الگ الگ ایس او پیز ہیں، جن میں کسی دوسری ریاست سے آنے والوں کو بھی قرنطینہ کرنا لازم ہے۔ بھارت کو نومبر کے تیسرے ہفتے میں آسٹریلیا پہنچنا ہے جہان 27 نومبر سے ایک روزہ سیریز کھیلی جانی ہے، ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آغاز چار دسمبر سےہوگا جبکہ چار ٹیسٹ میچوں کےمقابلے سترہ دسمبر سے طے ہیں۔
بھارتی بورڈ کی خواہش ہے کہ کم سے کم دن کا ٹیم کو قرنطینہ کرنا پڑے جبکہ کرکٹ آسٹریلیا کے لیے ایسا کرنا ممکن دکھائی نہیں دیتا۔ دوسری جانب مالی مسائل سے دوچار کرکٹ آسٹریلیا نے فروری مارچ میں نیوزی لینڈمیں ٹی ٹوئنٹی جبکہ اس کے ساتھ جنوبی افریقہ میں ٹیسٹ میچز کھیلنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، کوچ جسٹن لینگر کےمطابق ایک ہی وقت میں نیشنل ٹیمیں دو مختلف ملکوں میں بھیجنا درست نہیں ہوگا۔
کرکٹ آسٹریلیا کی طرف سے تاحال شیڈول کو حتمی شکل نہ دیئے جانے کی وجہ سے بھارتی بورڈ کو بھی لاجسٹک ایشوز نے پریشان کردیاہے۔ میڈیا رپورتس کے مطابق آسٹریلیا کی تمام ریاستوں میں قرنطینہ کے الگ الگ ایس او پیز ہیں، جن میں کسی دوسری ریاست سے آنے والوں کو بھی قرنطینہ کرنا لازم ہے۔ بھارت کو نومبر کے تیسرے ہفتے میں آسٹریلیا پہنچنا ہے جہان 27 نومبر سے ایک روزہ سیریز کھیلی جانی ہے، ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آغاز چار دسمبر سےہوگا جبکہ چار ٹیسٹ میچوں کےمقابلے سترہ دسمبر سے طے ہیں۔
بھارتی بورڈ کی خواہش ہے کہ کم سے کم دن کا ٹیم کو قرنطینہ کرنا پڑے جبکہ کرکٹ آسٹریلیا کے لیے ایسا کرنا ممکن دکھائی نہیں دیتا۔ دوسری جانب مالی مسائل سے دوچار کرکٹ آسٹریلیا نے فروری مارچ میں نیوزی لینڈمیں ٹی ٹوئنٹی جبکہ اس کے ساتھ جنوبی افریقہ میں ٹیسٹ میچز کھیلنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، کوچ جسٹن لینگر کےمطابق ایک ہی وقت میں نیشنل ٹیمیں دو مختلف ملکوں میں بھیجنا درست نہیں ہوگا۔