کشمیر میں پاکستانی بیانیہ مقبول ہوا تواپوزیشن مودی کی زبان بولنے لگی شہریار آفریدی

ریاست پر الزام تراشی اور ریلیاں نکالنے کے بجائے اپوزیشن پارلیمنٹ کا رُخ کرے، چیئرمیں پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر

شہریار آفریدی نے کوئٹہ میں دستی حملے کی جائے وقوعہ کا بھی دورہ کیا(فوٹو، فائل)

پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ اپوزیشن رہنما نریندر مودی کی زبان بول کر ریاست پاکستان پر الزام لگانے اور عوامی ریلیوں کا انعقاد کرنے کے بجائے پارلیمنٹ میں بحث کریں۔

شہریار آفریدی نے دورہ بلوچستان کے موقعے پر کوئٹہ میں دستی بم دھماکے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ دشمن نے ایک بار پھر گرینیڈ حملے سے بلوچستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی ہے جو بزدلی کی علامت ہے۔ دشمن اپنے مذموم منصوبوں میں ناکام ہوجائے گا۔


انہوں نے کوئٹہ میں دستی بم حملے کے مقام کا بھی دورہ کیا اور حملے میں زخمی ہونے والوں سے بھی ملاقات کی۔ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ کئی دہائیوں سے ملکی وسائل لوٹ رہے ہیں وہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی آڑ میں حکومت مخالف تحریک چلا کر عوام کو ایک بار پھر بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم اپوزیشن کو جلسے کرنے کی اجازت دیں گے لیکن اپوزیشن رہنماؤں کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ وہ متحد ہوجائیں اور ہندوستان کے غاصبانہ منصوبوں کا مقابلہ کریں۔

انہوں نے کہا ہے کہ بین الاقوامی میڈیا نریندر مودی کو فاشسٹ قرار دے رہا ہے۔ اپوزیشن کو حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے اور مسئلہ کشمیر سے متعلق مدد کرنے کی ضرورت ہے۔ جب کشمیر میں پاکستانی بیانیہ مقبول ہورہا ہے ، اپوزیشن رہنماؤں نے دشمن کی دھن پر ناچتے ہوئے مسلح افواج کو ہی مورد الزام ٹھہرانا شروع کردیا ہے۔

شہریار آفریدی نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی مخلوط حکومت کے لئے ایک امتحان ہے اور وزیر اعظم عمران خان بلوچستان کو خطے کے ایک پرکشش سرمایہ کاری اور سیاحت کے مرکز کی حیثیت سے ترقی دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ پاکستان ایک مثبت راستہ پر ہے اور عمران خان نے دشمن کے مذموم منصوبوں کو ناکام بنا دیا ہے۔
Load Next Story