ٹیکسٹائل انڈسٹری کو 164 اقسام کے خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی کی چھوٹ
اس اقدام سے ٹیکسٹائل مصنوعات کی پیداواری لاگت میں کمی واقع ہوگی، وزارت خزانہ حکام
حکومت نے ٹیکسٹائل انڈسٹری میں استعمال ہونے والے 164 سے زائد اقسام کے خام مال کی درآمد پر عائد 10 تا 15 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی اور دو سے 7 فیصد تک ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ دے دی۔
اس اقدام سے ٹیکسٹائل مصنوعات کی پیداواری لاگت میں کمی واقع ہوگی جس کے لیے ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ دو نوٹی فکیشنز کے ذریعے 30 جون 2020ء اور 28 جون 2019ء کو جاری کردہ ایس آر اوز میں ترامیم کردی گئی ہیں۔
ان ترامیم کے ذریعے ٹیکسٹائل اشیاء کی تیاری میں استعمال ہونے والے سلک، سلک یارن، فیبرکس، خام سلک سمیت 164 اقسام کے خام مال کو ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی سے چھوٹ دے دی گئی ہے۔
اس حوالے سے ایف بی آر حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اس اقدام سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو فروغ ملے گا۔ جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے اور ٹیکسٹائل سیکٹر کو ریلیف ملے گا اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی پیداواری لاگت میں کمی واقع ہوگی جس سے ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کے امکانات پیدا ہوں گے۔
اس اقدام سے ٹیکسٹائل مصنوعات کی پیداواری لاگت میں کمی واقع ہوگی جس کے لیے ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ دو نوٹی فکیشنز کے ذریعے 30 جون 2020ء اور 28 جون 2019ء کو جاری کردہ ایس آر اوز میں ترامیم کردی گئی ہیں۔
ان ترامیم کے ذریعے ٹیکسٹائل اشیاء کی تیاری میں استعمال ہونے والے سلک، سلک یارن، فیبرکس، خام سلک سمیت 164 اقسام کے خام مال کو ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی سے چھوٹ دے دی گئی ہے۔
اس حوالے سے ایف بی آر حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اس اقدام سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو فروغ ملے گا۔ جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے اور ٹیکسٹائل سیکٹر کو ریلیف ملے گا اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی پیداواری لاگت میں کمی واقع ہوگی جس سے ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کے امکانات پیدا ہوں گے۔