چارسدہ میں زینب قتل کیس میں گرفتار ملزم کو جیل بھیجنے کا حکم
ملزم ذہنی معذور ہے اور اس کی بات سمجھنے کیلئے خصوصی افراد کے ٹیچر کی خدمات حاصل کی گئیں
عدالت نے زینب قتل کیس میں گرفتار ملزم کو جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
چارسدہ پولیس نے ڈھائی سالہ زینب کے اغواء، جنسی زیادتی اور قتل کیس میں گرفتار ملزم کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا۔ ملزم لعل محمد کو سخت سیکیورٹی میں سول جج شیراز فردوس کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: زینب قتل کیس؛ چارسدہ پولیس نے مرکزی ملزم کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا
سول جج شیراز فردوس نے ملزم کو جیل بھیجنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے 31 اکتوبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم لعل محمد ذہنی طور پر معذور ہے اور اسکی بات عام لوگ نہیں سمجھ سکتے، پولیس نے عدالت میں ملزم کی ترجمانی کیلئے خصوصی افراد کے سینئر ٹیچر کو بھی پیش کیا۔
ملزم کی ایک ایک بات سمجھنے اور قلمبند کرنے کیلئے ترجمان کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ مکمل عدالتی طریقہ کار اور قانونی کارروائی کے دوران ملزم نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کردیا ہے۔
چارسدہ پولیس نے ڈھائی سالہ زینب کے اغواء، جنسی زیادتی اور قتل کیس میں گرفتار ملزم کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا۔ ملزم لعل محمد کو سخت سیکیورٹی میں سول جج شیراز فردوس کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: زینب قتل کیس؛ چارسدہ پولیس نے مرکزی ملزم کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا
سول جج شیراز فردوس نے ملزم کو جیل بھیجنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے 31 اکتوبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم لعل محمد ذہنی طور پر معذور ہے اور اسکی بات عام لوگ نہیں سمجھ سکتے، پولیس نے عدالت میں ملزم کی ترجمانی کیلئے خصوصی افراد کے سینئر ٹیچر کو بھی پیش کیا۔
ملزم کی ایک ایک بات سمجھنے اور قلمبند کرنے کیلئے ترجمان کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ مکمل عدالتی طریقہ کار اور قانونی کارروائی کے دوران ملزم نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کردیا ہے۔