کیوں نہ ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ معطل کردیا جائے اسلام آباد ہائی کورٹ
ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ معطل کرنے کی درخواست پر پی ٹی اے کو نوٹس جاری
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی اے کی جانب سے ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پرعائد پابندی کیخلاف درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپ 'ٹک ٹاک' کی بندش کا فیصلہ فوری معطل کرنے کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو نوٹس جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے تین صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ کیوں نہ کیس کے حتمی فیصلے تک پی ٹی اے کا فیصلہ معطل کردیا جائے۔
عدالت نے کہا کہ وکیل درخواست گزار کے سوالات توجہ طلب ہیں، درخواست سماعت کے لیے منظور کی جاتی ہے اور پی ٹی اے آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہونے کے لیے سینئر افسر مقرر کرے۔
عدالت نے پی ایف یو جے کے صدر مظہر عباس اور وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل جاوید جبار کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے کہا کہ معاونین پی ٹی اے کے اختیارات کے مبینہ استعمال اور بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی کے سوال پر عدالت کی معاونت کریں۔
کیس کی مزید سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں 23 اکتوبر کو ہوگی۔
واضح رہے پی ٹی اے نے گزشتہ ہفتے مشہور ویڈیو شیئرنگ ایپ 'ٹک ٹاک' پر نامناسب مواد شیئر کرنے کی وجہ سے پابندی عائد کر دی تھی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپ 'ٹک ٹاک' کی بندش کا فیصلہ فوری معطل کرنے کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو نوٹس جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے تین صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ کیوں نہ کیس کے حتمی فیصلے تک پی ٹی اے کا فیصلہ معطل کردیا جائے۔
عدالت نے کہا کہ وکیل درخواست گزار کے سوالات توجہ طلب ہیں، درخواست سماعت کے لیے منظور کی جاتی ہے اور پی ٹی اے آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہونے کے لیے سینئر افسر مقرر کرے۔
عدالت نے پی ایف یو جے کے صدر مظہر عباس اور وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل جاوید جبار کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے کہا کہ معاونین پی ٹی اے کے اختیارات کے مبینہ استعمال اور بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی کے سوال پر عدالت کی معاونت کریں۔
کیس کی مزید سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں 23 اکتوبر کو ہوگی۔
واضح رہے پی ٹی اے نے گزشتہ ہفتے مشہور ویڈیو شیئرنگ ایپ 'ٹک ٹاک' پر نامناسب مواد شیئر کرنے کی وجہ سے پابندی عائد کر دی تھی۔