اپوزیشن اور وزیراعظم کے جلسوں میں جنرلز کا نام لینے پرافسوس ہے بلاول بھٹو
ہم نہیں چاہتے کہ فوج کا مورال کم ہو، کراچی کا تاریخی جلسہ حکومت کے لیے ٹف ٹائم ثابت ہوگا، میڈیا سے گفتگو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اپوزیشن اور وزیراعظم کے جلسوں میں جنرلوں کا نام لینے پر افسوس ہے۔
ہفتے کی شب باغ جناح میں پی ڈی ایم کے جلسے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے پیپلزپارٹی کو 18اکتوبر کےجلسے کا موقع دیا،یہ دن پاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رہے گا اورباغ جناح میں ایک تاریخی جلسہ حکومت کے لیے ٹف ٹائم ثابت ہوگا اورکراچی سے ملک بھرمیں ایک واضح پیغام جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ 18 اکتوبر2007 کو بے نظیر بھٹو نے جدوجہد، شجاعت و بہادری سے تاریخ رقم کی،کارسازکے مقام پرشب خون کے باوجود بےنظیر بھٹو نے کارکنان کو تنہا نہیں چھوڑا۔ دوسو جیالوں نے جان کی قربانی دی،ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائیگی آج کیا یہ جمہوریت ان شہیدوں کی امنگوں کےمطابق ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں پارلیمان اور عدالت آزاد نہیں ہے اس لیے ہم نے عزم کیا ہے کہ جمہوریت کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ موجودہ حکومت نے اس ملک کےعوام کا جینا حرام کردیاہے۔
انہوں نے کہاکہ آج کے حالات موجودہ جنرلز کا نہیں یہ ماضی کی تاریخ رہی ہے کہ ملک کویا تو آمریت ملی ہے یا کنٹرولڈ جمہوریت۔ہم مکمل حقیقی جمہوریت چاہتے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان ہر تقریر میں کہتا ہےکہ ہم ایک پیج پر ہیں،عمران خان ہرتقریرمیں کہتاہے یہ ادارہ میرے ساتھ ہے،فوج کا کام بارڈر کا تحفظ ہے۔ افسوس ہے کہ اپوزیشن اور وزیراعظم کےجلسوں میں جنرلز کا نام لیاجارہاہے،جب ہم اسٹیبلشمینٹ کانام لیتے ہیں توہم جانتے ییں یہ ایک ماضی کاحصہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایمپائر کی طرف نہیں دیکھتے۔ہم عوام کےاشارے کی طرف دیکھتے ہیں،کٹھ پتلی حکومت معیشت ریاست سیاست نہیں چلاسکتی،اس کٹھ پتلی سے کوئی امید نہیں ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ فوج کا مورال کم ہو۔گوجرانوالہ کے جلسے سے پیغام آگیاکہ عوام عمران خان کو ایمنسٹی دینے کو تیار نہیں ہے،اس لیے کہ سلیکٹیڈ وزیراعظم نے عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈالا ہے،ملک کے عوام عدلیہ کی طرف انصاف کی نظر سے دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس سلیکیٹڈ نے میرےصوبےپرحملہ کیاہے۔عمران خان بزدل میری تقریرکے وقت اسمبلی میں نہیں بیٹھ سکتا۔ پروڈکشن آرڈر کسی کا احسان نہیں ممبر قومی اسمبلی کا حق ہے۔اسپیکرقومی اسمبلی بھی کٹھ پتلی ہے،شہباز شریف کو بولنے نہیں دیاجاتا،اسپیکر کو بھی نہیں مانتے،اسپیکر اور وزیراعظم کو نکالنا ہوگا۔عوام بی آرٹی اور علیمہ باجی کے کیس کا فیصلہ سننا چاہتے ہیں ۔ابراج گروپ عمران کا فرنٹ مین ہے۔
اس موقعے پر وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزیرسعید غنی نے پارٹی چیئرمین کو پی ڈی ایم کے تحت پیپلزپارٹی کی میزبانی میں ہونے والے جلسے کی تیاریوں سے آگاہ کیا اورانتظامات کے متعلق بریفنگ دی۔
ہفتے کی شب باغ جناح میں پی ڈی ایم کے جلسے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے پیپلزپارٹی کو 18اکتوبر کےجلسے کا موقع دیا،یہ دن پاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رہے گا اورباغ جناح میں ایک تاریخی جلسہ حکومت کے لیے ٹف ٹائم ثابت ہوگا اورکراچی سے ملک بھرمیں ایک واضح پیغام جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ 18 اکتوبر2007 کو بے نظیر بھٹو نے جدوجہد، شجاعت و بہادری سے تاریخ رقم کی،کارسازکے مقام پرشب خون کے باوجود بےنظیر بھٹو نے کارکنان کو تنہا نہیں چھوڑا۔ دوسو جیالوں نے جان کی قربانی دی،ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائیگی آج کیا یہ جمہوریت ان شہیدوں کی امنگوں کےمطابق ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں پارلیمان اور عدالت آزاد نہیں ہے اس لیے ہم نے عزم کیا ہے کہ جمہوریت کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ موجودہ حکومت نے اس ملک کےعوام کا جینا حرام کردیاہے۔
انہوں نے کہاکہ آج کے حالات موجودہ جنرلز کا نہیں یہ ماضی کی تاریخ رہی ہے کہ ملک کویا تو آمریت ملی ہے یا کنٹرولڈ جمہوریت۔ہم مکمل حقیقی جمہوریت چاہتے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان ہر تقریر میں کہتا ہےکہ ہم ایک پیج پر ہیں،عمران خان ہرتقریرمیں کہتاہے یہ ادارہ میرے ساتھ ہے،فوج کا کام بارڈر کا تحفظ ہے۔ افسوس ہے کہ اپوزیشن اور وزیراعظم کےجلسوں میں جنرلز کا نام لیاجارہاہے،جب ہم اسٹیبلشمینٹ کانام لیتے ہیں توہم جانتے ییں یہ ایک ماضی کاحصہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایمپائر کی طرف نہیں دیکھتے۔ہم عوام کےاشارے کی طرف دیکھتے ہیں،کٹھ پتلی حکومت معیشت ریاست سیاست نہیں چلاسکتی،اس کٹھ پتلی سے کوئی امید نہیں ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ فوج کا مورال کم ہو۔گوجرانوالہ کے جلسے سے پیغام آگیاکہ عوام عمران خان کو ایمنسٹی دینے کو تیار نہیں ہے،اس لیے کہ سلیکٹیڈ وزیراعظم نے عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈالا ہے،ملک کے عوام عدلیہ کی طرف انصاف کی نظر سے دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس سلیکیٹڈ نے میرےصوبےپرحملہ کیاہے۔عمران خان بزدل میری تقریرکے وقت اسمبلی میں نہیں بیٹھ سکتا۔ پروڈکشن آرڈر کسی کا احسان نہیں ممبر قومی اسمبلی کا حق ہے۔اسپیکرقومی اسمبلی بھی کٹھ پتلی ہے،شہباز شریف کو بولنے نہیں دیاجاتا،اسپیکر کو بھی نہیں مانتے،اسپیکر اور وزیراعظم کو نکالنا ہوگا۔عوام بی آرٹی اور علیمہ باجی کے کیس کا فیصلہ سننا چاہتے ہیں ۔ابراج گروپ عمران کا فرنٹ مین ہے۔
اس موقعے پر وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزیرسعید غنی نے پارٹی چیئرمین کو پی ڈی ایم کے تحت پیپلزپارٹی کی میزبانی میں ہونے والے جلسے کی تیاریوں سے آگاہ کیا اورانتظامات کے متعلق بریفنگ دی۔