حکومت کو پھر سبکی کا سامنا ہائیکورٹ نے طاہر محمود کی معطلی روک دی

اس سے قبل عدالت نے چیئرمین نادرا اور چیئرمین پیمرا کی برطرفی کو بھی روک دیا تھا

کوئی الزام اور وجہ بتائے بغیر معطل کیا گیا جو غیر قانونی ہے،طاہرمحمود کا موقف۔ فوٹو: فائل

حکومت کو اپنے ایک اور فیصلے میں سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے جب اسلام آباد ہائیکورٹ نے اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان طاہر محمودکو3 ماہ کیلیے معطل کرنے کے احکامات پر عملدرآمد روکتے ہوئے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ، سیکریٹری خزانہ اور آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

جسٹس نور الحق این قریشی نے سماعت کی، طاہرمحمودکے وکیل میر اورنگزیب نے موقف اختیارکیا کہ انکے موکل نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں فنڈزکے اجرا میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی کرکے چیئرمین نیب کو تین ریفرنس بھجوائے تھے،حکومت نے اس پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بناتے ہوئے18 دسمبرکو معطلی کے احکامات جاری کردیے ہیں، انھوں نے کہا کہ کوئی الزام اور وجہ بتائے بغیر معطل کیا گیا جو غیر قانونی ہے۔




عدالت نے چیئرمین اوگرا سعید احمد خان کی تقرری سے متعلق کیس میں چیئرمین اوگرا،سیکریٹری کابینہ ڈویژن اور سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو نوٹس جاری کردیا،آئی این پی کے مطابق چیئرمین اوگرا کی تقرری کیخلاف درخواست میں موقف اختیارکیاگیاکہ چیئرمین اوگراکی تعلیمی اسنادجعلی ہیں اوروہ اس عہدے کیلیے اہل نہیں ۔یاد رہے کہ اس سے قبل حکومت نے چیئرمین نادرا طارق ملک اور چیئرمین پیمرا کو بھی عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کیا تھا جسے عدالت نے روک دیا تھا ۔
Load Next Story