نجی اسپتال کا دھماکے میں زخمی افراد کے علاج سے پہلے رقم کا مطالبہ

’امل عمر ایکٹ‘ کی خلاف ورزی،فوری علاج کے بجائے ایڈوانس رقم طلب کی گئی، اہلخانہ

 زخمیوں کے علاج کی ادائیگی حکومت کریگی، سیکریٹری ہیلتھ کی اسپتال انتظامیہ کو وضاحت

لاہور:
مسکن چورنگی پر دھماکے کے بعد گلشن اقبال میں واقع ایک نجی اسپتال میں لائے جانے والے زخمیوں سے اسپتال انتظامیہ نے فوری علاج کی بجائے ایڈوانس رقم طلب کی تھی۔

مسکن چورنگی پر دھماکے کے بعد گلشن اقبال میں واقع ایک نجی اسپتال میں زخمیوں کو لایا گیا جہاں زخمیوں کے لازمی و فوری علاج کے قانون سندھ اِنجرڈ پرسنز کمپلسری میڈیکل ٹریٹمنٹ (امل عمر) ایکٹ 2019 کی خلاف ورزی کی گئی ،لائے جانے والے زخمیوں کے اہلخانہ کے مطابق اسپتال انتظامیہ نے فوری علاج کی بجائے ان سے ایڈوانس رقم طلب کی تھی۔


واضح رہے کہ13 اگست 2018 کی شب کراچی میں پولیس فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی بچی کو فوری طبی امداد نہ ملنے پر عدالت نے اس معاملے کا نوٹس لیا تھا جس کے بعد سندھ اسمبلی سے یہ قانون منظور کیا گیا جس کے تحت تمام نجی اسپتالوں کی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی تھی کسی بھی حادثے یا واقعات میں ہونے والے زخمیوں کو فوری علاج کے لیے کسی بھی اسپتال پہنچایا جائے، جہاں اسپتال انتظامیہ ان زخمیوں کافوری علاج کی سہولتیں فراہم کرے، لیکن بدھ کوابوالحسن اصفہانی روڈ پر مسکن چورنگی پر نجی بینک میں ہونے والے دھماکے میں کئی افراد ہلاک و زخمی ہوئے۔

جائے حادثہ کے قریب میں واقع نجی اسپتال میں زخمیوں لے جایا گیا لیکن اہل خانہ کی جانب سے یہ شکایات آئیں کہ طبی امداد سے قبل ان سے رقم طلب کی گئی۔

واقعے کے فوری بعد سیکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی ڈائریکٹر صحت کراچی ڈاکٹر ندیم شیخ کے ہمراہ پٹیل اسپتال پہنچے جہاں انھوں نے اسپتال انتظامیہ پر واضح کیا کہ زخمیوں کے علاج کی مد میں ادائیگیاں حکومت سندھ کرے گی۔
Load Next Story