عالمی بینک کی ٹیکس اصلاحات کیلیے 30 کروڑ ڈالر کی منظوری
رقم پنجاب میں محصولات میں کمی کے بعد ٹیکس نظام کی بہتری پر خرچ ہوگی
عالمی بینک نے پاکستان کیلیے 30 کروڑ 40 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دے دی۔
عالمی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اس قرض سے چلنے والا پروگرام پبلک سیکٹر کے مالی امور میں بہتری لائے گا جب کہ پروگرام کے تحت پنجاب میں پبلک فنانس منیجمنٹ سسٹم کو مضبوط کیا جائے گا۔
اعلامیے کے مطابق اس پروگرام سے پاکستان کو محصولات اکٹھے کرنے میں آسانی ہو گی جب کہ پروگرام رئیل اسٹیٹ کے کاروبار کو رجسٹرڈ کرنے میں مددگار ہو گا۔
علاوہ ازیں عالمی بینک کے اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پروگرام سے کاروباری افراد کے لیے رجسٹرڈ ہونے کا عمل آسان ہو گا جب کہ ادائیگیوں، ریفنڈز کی وصولی اور ٹیکس حکام کے خلاف اپیل کا سسٹم بہتر ہوگا۔
ٹیکس اصلاحات کے اس منصوبے پر مجموعی طور پر 50 کروڑ 54 لاکھ ڈالر اخراجات آئیں گے جن میں سے بیس کروڑ 50 لاکھ ڈالر پنجاب حکومت خود مہیا کرے گی۔
عالمی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اس قرض سے چلنے والا پروگرام پبلک سیکٹر کے مالی امور میں بہتری لائے گا جب کہ پروگرام کے تحت پنجاب میں پبلک فنانس منیجمنٹ سسٹم کو مضبوط کیا جائے گا۔
اعلامیے کے مطابق اس پروگرام سے پاکستان کو محصولات اکٹھے کرنے میں آسانی ہو گی جب کہ پروگرام رئیل اسٹیٹ کے کاروبار کو رجسٹرڈ کرنے میں مددگار ہو گا۔
علاوہ ازیں عالمی بینک کے اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پروگرام سے کاروباری افراد کے لیے رجسٹرڈ ہونے کا عمل آسان ہو گا جب کہ ادائیگیوں، ریفنڈز کی وصولی اور ٹیکس حکام کے خلاف اپیل کا سسٹم بہتر ہوگا۔
ٹیکس اصلاحات کے اس منصوبے پر مجموعی طور پر 50 کروڑ 54 لاکھ ڈالر اخراجات آئیں گے جن میں سے بیس کروڑ 50 لاکھ ڈالر پنجاب حکومت خود مہیا کرے گی۔