گندم کی امدادی قیمت اوردرآمد میں اضافے کی منظوری
سبسڈی کی مد میں پاؤر ڈویژن کو دیے جانے والے 65 ارب 80 کروڑ روپے بجلی پیداکرنے والی کمپنیوں کو دینے کا بھی فیصلہ
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نےگندم کی امدادی قیمت میں دو سو روپے اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے اعلامیہ کے مطابق کمیٹی نے تجاویز پر غور کرنے کے بعد گندم کی امدادی قیمت میں دوسو روپے اضافے کی تجویز منظورکرتے ہوئےگندم کی نئی امدادی قیمت 16 سو روپے فی من مقرر کر دی ہے۔
اس سے قبل گندم کی امدادی قیمت 14 سو روپے فی من مقرر تھی۔ کمیٹی کو ٹی سی پی کے زیر اہتمام گندم کی درآمد پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کوبتایا گیا کہ ٹی سی پی جنوری 2021ء تک دس لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرلے گا۔ وزارت فوڈ سکیورٹی کی درخواست پر گندم کی درآمد کا حجم 15 لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھا کر18 لاکھ میٹرک ٹن کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی۔ روس سے حکومتی سطح پر مزید تین لاکھ ٹن گندم کی درآمد کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
کمیٹی نے پاور ڈویژن کورواں سال بجلی کی سبسڈی کیلئے مختص 140 ارب روپے میں سے پچاس فی صد جاری کرنے کی بھی منظوری دی۔پاور ڈویژن کو دیئے جانے والے 65 ارب 80 کروڑ روپے بجلی پیداکرنے والی کمپنیوں کو دیے جائیں گے۔ ای سی سی نے صنعتوں کو اضافی بجلی 12 روپے 96 پیسے فی یونٹ پر فراہم کرنے کی بھی منظوری دی جب کہ کے الیکٹرک کواسکیم میں شامل کرنے کیلئے ذیلی کمیٹی قائم کردی ہے۔
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے اعلامیہ کے مطابق کمیٹی نے تجاویز پر غور کرنے کے بعد گندم کی امدادی قیمت میں دوسو روپے اضافے کی تجویز منظورکرتے ہوئےگندم کی نئی امدادی قیمت 16 سو روپے فی من مقرر کر دی ہے۔
اس سے قبل گندم کی امدادی قیمت 14 سو روپے فی من مقرر تھی۔ کمیٹی کو ٹی سی پی کے زیر اہتمام گندم کی درآمد پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کوبتایا گیا کہ ٹی سی پی جنوری 2021ء تک دس لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرلے گا۔ وزارت فوڈ سکیورٹی کی درخواست پر گندم کی درآمد کا حجم 15 لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھا کر18 لاکھ میٹرک ٹن کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی۔ روس سے حکومتی سطح پر مزید تین لاکھ ٹن گندم کی درآمد کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
کمیٹی نے پاور ڈویژن کورواں سال بجلی کی سبسڈی کیلئے مختص 140 ارب روپے میں سے پچاس فی صد جاری کرنے کی بھی منظوری دی۔پاور ڈویژن کو دیئے جانے والے 65 ارب 80 کروڑ روپے بجلی پیداکرنے والی کمپنیوں کو دیے جائیں گے۔ ای سی سی نے صنعتوں کو اضافی بجلی 12 روپے 96 پیسے فی یونٹ پر فراہم کرنے کی بھی منظوری دی جب کہ کے الیکٹرک کواسکیم میں شامل کرنے کیلئے ذیلی کمیٹی قائم کردی ہے۔