کورونا مریضوں میں اسپرین کے استعمال سے اموات میں کمی واقع ہوئی تحقیق
اسپرین سے ناصرف کورونا کے مریضوں میں اموات کی شرح کم ہوئی بلکہ وینٹی لیٹر پر جانے کے امکانات بھی کم ہوئے، تحقیق
امریکا میں کی گئی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے اسپرین کی ایک گولی کے روزانہ استعمال سے کووڈ-19 کے اسپتال میں زیر علاج مریضوں میں اموات کی شرح میں کمی دیکھی گئی ہے۔
سائنسی جریدے 'اینستھیزیا اینڈ اینلجیسیا' میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی یونیورسٹی آف میری لینڈ اسکول آف میڈیسین نے اسپتال میں زیر علاج کووڈ-19 کے مریضوں کو دی جانے والی ادویہ اور ان کے جان بچانے کے امکانات کا جائزہ لیا گیا جن میں سے 412 مریض ایسے تھے جو اسپرین کی ایک گولی روزانہ لے رہے تھے۔
تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ جن مریضوں کو اسپرین دی جا رہی تھی یا وہ دل کے دورے کے خطرے کے پیش نظر پہلے ہی سے اسپرین استعمال کررہے تھے، ایسے مریضوں میں موت کا خطرے میں 74 فیصد کمی دیکھی گئی جب کہ آئی سی یو میں داخلے میں 43 اور وینٹی لیٹر پر منتقلی کے خطرے میں 44 فیصد کمی ہوئی۔
محققین نے دعویٰ کیا ہے سستی سی دوا اسپرین جو بآسانی بھی دستیاب ہے سے کورونا کی پیچیدگیوں سے مقابلہ کیا جا سکتا ہے اور اس تحقیق سے مستقبل میں اسپرین کے کورونا کے مریضوں میں استعمال کے لیے بڑے پیمانے پر مطالعے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
سائنسی جریدے 'اینستھیزیا اینڈ اینلجیسیا' میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی یونیورسٹی آف میری لینڈ اسکول آف میڈیسین نے اسپتال میں زیر علاج کووڈ-19 کے مریضوں کو دی جانے والی ادویہ اور ان کے جان بچانے کے امکانات کا جائزہ لیا گیا جن میں سے 412 مریض ایسے تھے جو اسپرین کی ایک گولی روزانہ لے رہے تھے۔
تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ جن مریضوں کو اسپرین دی جا رہی تھی یا وہ دل کے دورے کے خطرے کے پیش نظر پہلے ہی سے اسپرین استعمال کررہے تھے، ایسے مریضوں میں موت کا خطرے میں 74 فیصد کمی دیکھی گئی جب کہ آئی سی یو میں داخلے میں 43 اور وینٹی لیٹر پر منتقلی کے خطرے میں 44 فیصد کمی ہوئی۔
محققین نے دعویٰ کیا ہے سستی سی دوا اسپرین جو بآسانی بھی دستیاب ہے سے کورونا کی پیچیدگیوں سے مقابلہ کیا جا سکتا ہے اور اس تحقیق سے مستقبل میں اسپرین کے کورونا کے مریضوں میں استعمال کے لیے بڑے پیمانے پر مطالعے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔