تین ارب کی سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ پر 7 ملزمان کو 10 سال قید
ملزمان نے قومی خزانے کو تین ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا ہے، نیب
احتساب عدالت نے ملیر کی 1729 ایکڑ اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے الزام میں 7 ملزمان کو 10 سال قید کی سزا سنا دی۔
کراچی کی احتساب عدالت نے ملیر کی 1729 ایکڑ اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق قومی خزانے کو 3 ارب روپے کا نقصان پہنچانے کے ریفرنس کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر 7 ملزمان کو سزا سناتے ہوئے دس دس سال قید کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ملزمان کو فی کس 50 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ ملزمان میں محمد سالک، عبد العزیز، شاہد رضا شاہ، واحد بخش، زمان، لال محمد اور فضل حسین شامل ہیں۔
نیب کے مطابق ملزمان پر ضلع ملیر 1729 ایکڑ زمین الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ ملزمان نے قومی خزانے کو تین ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ مرکزی ملزم آفتاب میمن اور صابر کو ریفرنس سے الگ کردیا گیا تھا۔ ملزم آفتاب میمن جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اڈیالہ جیل میں ہے، جبکہ دوسرا ملزم صابر کوما میں ہے۔
کراچی کی احتساب عدالت نے ملیر کی 1729 ایکڑ اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق قومی خزانے کو 3 ارب روپے کا نقصان پہنچانے کے ریفرنس کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر 7 ملزمان کو سزا سناتے ہوئے دس دس سال قید کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ملزمان کو فی کس 50 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ ملزمان میں محمد سالک، عبد العزیز، شاہد رضا شاہ، واحد بخش، زمان، لال محمد اور فضل حسین شامل ہیں۔
نیب کے مطابق ملزمان پر ضلع ملیر 1729 ایکڑ زمین الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ ملزمان نے قومی خزانے کو تین ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ مرکزی ملزم آفتاب میمن اور صابر کو ریفرنس سے الگ کردیا گیا تھا۔ ملزم آفتاب میمن جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اڈیالہ جیل میں ہے، جبکہ دوسرا ملزم صابر کوما میں ہے۔