کورونا وبا کی دوسری لہر شاپنگ مالز اورتجارتی مراکز کے اوقات کار تبدیل
پبلک پارکس سمیت دیگر تفریحی مقامات شام 6 بجے تک بند کرنے کا فیصلہ، گھر سے باہر نکلتے وقت ماسک پہننا لازمی قرار
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) کی جانب سے کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کروانے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مُلک بھر میں ایس او پیز پر عمل درآمد کے حوالے سے انتظامیہ نے کمر کس لی ہے اور مُلک بھر ماسک کے استعمال پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے جامع حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے۔
این سی او سی نے کورونا سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک کے 11 شہروں کے لیے ہدایات جاری کردی ہیں۔ ان شہروں میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان، حیدرآباد، گلگت، مظفر آباد، میرپور، پشاور اور کوئٹہ شامل ہیں۔ ان تمام شہروں میں آج جمعرات 29 مئی سے این سی او سی کے فیصلے نافذ کردیے جائیں گے۔
حکمت عملی کے تحت آج سے شہریوں کے لیے گھر سے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ آج سے شاپنگ مالز، شادی ہالز، ریسٹیورینٹس اور کاروباری مراکز رات دس بجے تک بند کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے۔ پبلک پارکس سمیت دیگر تفریحی مقامات کو بھی روزانہ شام 6 بجے تک بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تاہم میڈیکل اسٹورز، ہسپتال سمیت اشیائے ضروریہ کی فراہمی کی دکانیں کُھلے رکھنے کی اجازت ہوگی۔ اس کے علاوہ کھانے پینے کے ریستواں بھی 24 گھنٹے ہوم ڈیلیوری جاری رکھ سکیں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ، فیس ماسک پہننا لازمی قرار
انتظامیہ کی جانب سے کورونا ہاٹ اسپاٹس کے علاقوں میں ٹیسٹںگ ، ٹریسنگ اینڈ کوارنٹین (ٹی ٹی کیو) حکمت عملی کے تحت اقدامات تیز کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ان پابندیوں کا اطلاق 28 اکتوبر 2020 سے تاحکم ثانی کیا جائے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: پاکستان میں کورونا کی دوسری شدید لہر شروع ہوگئی، ڈاکٹر فیصل سلطان
واضح رہے کہ دو روز قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس وبا کی دوسری شدید لہر کا آغاز ہوچکا ہے جس کی روک تھام کے لیے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔ پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا تھا کہ کورونا کے باعث اموات اور یومیہ کیسز کی تشخیص کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے، یومیہ کیسز کی تعداد 400 سے بڑھ کر 700 سے زائد ہوچکی ہے۔ اس صورت حال کو پیش نظر رکھتے ہوئے وبا کی روک تھام کے لیے پابندیاں سخت کی جاسکتی ہیں۔
یہ خبر بھی دیکھیے: کراچی سمیت ملک کے گیارہ بڑے شہروں میں کورونا کا پھیلاؤ تیزہوگیا
ایکسپریس نیوز کے مطابق مُلک بھر میں ایس او پیز پر عمل درآمد کے حوالے سے انتظامیہ نے کمر کس لی ہے اور مُلک بھر ماسک کے استعمال پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے جامع حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے۔
این سی او سی نے کورونا سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک کے 11 شہروں کے لیے ہدایات جاری کردی ہیں۔ ان شہروں میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان، حیدرآباد، گلگت، مظفر آباد، میرپور، پشاور اور کوئٹہ شامل ہیں۔ ان تمام شہروں میں آج جمعرات 29 مئی سے این سی او سی کے فیصلے نافذ کردیے جائیں گے۔
حکمت عملی کے تحت آج سے شہریوں کے لیے گھر سے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ آج سے شاپنگ مالز، شادی ہالز، ریسٹیورینٹس اور کاروباری مراکز رات دس بجے تک بند کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے۔ پبلک پارکس سمیت دیگر تفریحی مقامات کو بھی روزانہ شام 6 بجے تک بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تاہم میڈیکل اسٹورز، ہسپتال سمیت اشیائے ضروریہ کی فراہمی کی دکانیں کُھلے رکھنے کی اجازت ہوگی۔ اس کے علاوہ کھانے پینے کے ریستواں بھی 24 گھنٹے ہوم ڈیلیوری جاری رکھ سکیں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ، فیس ماسک پہننا لازمی قرار
انتظامیہ کی جانب سے کورونا ہاٹ اسپاٹس کے علاقوں میں ٹیسٹںگ ، ٹریسنگ اینڈ کوارنٹین (ٹی ٹی کیو) حکمت عملی کے تحت اقدامات تیز کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ان پابندیوں کا اطلاق 28 اکتوبر 2020 سے تاحکم ثانی کیا جائے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: پاکستان میں کورونا کی دوسری شدید لہر شروع ہوگئی، ڈاکٹر فیصل سلطان
واضح رہے کہ دو روز قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس وبا کی دوسری شدید لہر کا آغاز ہوچکا ہے جس کی روک تھام کے لیے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔ پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا تھا کہ کورونا کے باعث اموات اور یومیہ کیسز کی تشخیص کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے، یومیہ کیسز کی تعداد 400 سے بڑھ کر 700 سے زائد ہوچکی ہے۔ اس صورت حال کو پیش نظر رکھتے ہوئے وبا کی روک تھام کے لیے پابندیاں سخت کی جاسکتی ہیں۔
یہ خبر بھی دیکھیے: کراچی سمیت ملک کے گیارہ بڑے شہروں میں کورونا کا پھیلاؤ تیزہوگیا