بیرون ملک سے پاکستان آنے والے مسافروں کیلئے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری
بیرون ملک سے پاکستان آنے والے مسافروں کا کورونا ٹیسٹ لازمی قرار
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کورونا سے بچاؤ کے لیے بیرون ملک سے پاکستان آنے والے مسافروں کیلئے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کردی۔
بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کے مسافروں کو کورونا وائرس کے حوالے سے دو کیٹگری اے اور بی میں تقسیم کردیا گیا۔ کیٹگری اے میں شامل30 ممالک کی تعداد کم کر کے 22 کردی گئی ہے۔ کیٹگری اے میں آسٹریلیا، چین، جاپان، نیوزی لینڈ، سعودی عرب، ترکی، سری لنکا ،سنگا پور، تھائی لینڈ اور دیگر ممالک شامل ہیں جہاں سے آنے والے مسافروں کو کورونا ٹیسٹ / پی سی آر سے استثنی حاصل ہوگا۔
سی اے اے کی جانب سے جاری کردہ نئی ایس او پیز کے مطابق کیٹگری بی میں شامل ممالک سے آنے والے مسافروں کے لیے کورونا ٹیسٹ کروانا لازمی قرار دے دیا گیا اور یہ ٹیسٹ سفر سے 96 گھنٹے قبل کروانا ہوگا۔
سی اے اے کے ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ نے نوٹی فکیشن جاری کردیا اور نئی ایس او پیز پر عمل درآمد کرنا تمام بین الاقوامی ائیرلائنز، چارٹرڈ طیاروں اور دیگر فضائی کمپنیوں پر لازم قرار دے دیا۔ بیرون ملک سے آنے والے تمام مسافروں کو ہیلتھ ڈکلیریشن فارم پر کرنا ہوگا۔ سی اے اے کی جانب سے جاری کردہ نئی ایڈوائزری 6 نومبرسے 31 دسمبر 2020 تک نافذ العمل رہے گی۔
بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کے مسافروں کو کورونا وائرس کے حوالے سے دو کیٹگری اے اور بی میں تقسیم کردیا گیا۔ کیٹگری اے میں شامل30 ممالک کی تعداد کم کر کے 22 کردی گئی ہے۔ کیٹگری اے میں آسٹریلیا، چین، جاپان، نیوزی لینڈ، سعودی عرب، ترکی، سری لنکا ،سنگا پور، تھائی لینڈ اور دیگر ممالک شامل ہیں جہاں سے آنے والے مسافروں کو کورونا ٹیسٹ / پی سی آر سے استثنی حاصل ہوگا۔
سی اے اے کی جانب سے جاری کردہ نئی ایس او پیز کے مطابق کیٹگری بی میں شامل ممالک سے آنے والے مسافروں کے لیے کورونا ٹیسٹ کروانا لازمی قرار دے دیا گیا اور یہ ٹیسٹ سفر سے 96 گھنٹے قبل کروانا ہوگا۔
سی اے اے کے ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ نے نوٹی فکیشن جاری کردیا اور نئی ایس او پیز پر عمل درآمد کرنا تمام بین الاقوامی ائیرلائنز، چارٹرڈ طیاروں اور دیگر فضائی کمپنیوں پر لازم قرار دے دیا۔ بیرون ملک سے آنے والے تمام مسافروں کو ہیلتھ ڈکلیریشن فارم پر کرنا ہوگا۔ سی اے اے کی جانب سے جاری کردہ نئی ایڈوائزری 6 نومبرسے 31 دسمبر 2020 تک نافذ العمل رہے گی۔