خلفشار اور انتشار سے ملک میں سیاسی قوتیں پچھتائیں گی شیخ رشید
عقل کے اندھوں کو اندازہ نہیں سیاست خطرناک مرحلے میں داخل ہوچکی ہے، وزیر ریلوے
وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ خلفشار اور انتشار سے ملک میں سیاسی قوتیں پچھتائیں گی۔
ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سیاسی حالات کافی ابتر ہوتے جا رہے ہیں، سیاست کو ریاست پر اہمیت دی جا رہی ہے، سیاست سے لڑائی آپ کا حق لیکن ریاست سے لڑائی زیادتی ہے، عقل کے اندھوں کو اندازہ نہیں سیاست خطرناک مرحلے میں داخل ہوچکی ہے، سیاست سے لڑائی کرنی ہے تو عمران خان میدان میں ہے اور اگر ریاست سے لڑائی ہے تو اس کے نتائج برے ہوں گے، سیاست جس دوراہے میں داخل ہورہی ہے اس کے نتیجے کچھ بھی نکل سکتے ہیں، خلفشار اور انتشار سے سیاسی قوتیں پچھتائیں گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کا جوان اور جرنیل دونوں عظیم تر ہیں ، نواز شریف نے 6 آرمی چیف لگائے لیکن سب سے لڑائی کی، (ن) لیگ کی طرف سے جو کچھ بھی کہا جارہا ہے وہ غیر ملکی ایجنڈا ہے، ایاز صادق کے بیان پر بھارت میں شادیانے بجائے جارہے ہیں، سب گواہ ہیں ایاز صادق 23 سال میں پہلی بار بولے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر کو کہنا پڑا کہ فوج میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ پیپلزپارٹی بیانات میں احتیاط سے کام لے رہی ہے.
وزیر ریلوے نے کہا کہ ملک مارشل لا کی طرف نہیں جارہا۔ صدرارتی نظام نہیں آئے گا اور نا ہی عمران خان اسمبلیاں توڑ رہے ہیں، عمران خان تمام بحرانوں سے سرخرو ہوکر نکل جائیں گے، فوج ہی اتنے شدید حالات کے باوجود جمہوریت کی ضمانت ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ سیاست میں مذاکرات کے دروارے کبھی بند نہیں کرنے چاہیئں ، ڈائیلاگ اورمذاکرات سیاسی جماعتوں میں ہوتے ہیں، اگر پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ مل سکتے ہیں تو ہم بھی (ن) لیگ سے بات کرسکتے ہیں، ہمیں ملک کو آگے لے کر جانا ہوگا، 3 ماہ میں ملکی سیاست واضح ہوجائے گی۔
ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سیاسی حالات کافی ابتر ہوتے جا رہے ہیں، سیاست کو ریاست پر اہمیت دی جا رہی ہے، سیاست سے لڑائی آپ کا حق لیکن ریاست سے لڑائی زیادتی ہے، عقل کے اندھوں کو اندازہ نہیں سیاست خطرناک مرحلے میں داخل ہوچکی ہے، سیاست سے لڑائی کرنی ہے تو عمران خان میدان میں ہے اور اگر ریاست سے لڑائی ہے تو اس کے نتائج برے ہوں گے، سیاست جس دوراہے میں داخل ہورہی ہے اس کے نتیجے کچھ بھی نکل سکتے ہیں، خلفشار اور انتشار سے سیاسی قوتیں پچھتائیں گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کا جوان اور جرنیل دونوں عظیم تر ہیں ، نواز شریف نے 6 آرمی چیف لگائے لیکن سب سے لڑائی کی، (ن) لیگ کی طرف سے جو کچھ بھی کہا جارہا ہے وہ غیر ملکی ایجنڈا ہے، ایاز صادق کے بیان پر بھارت میں شادیانے بجائے جارہے ہیں، سب گواہ ہیں ایاز صادق 23 سال میں پہلی بار بولے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر کو کہنا پڑا کہ فوج میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ پیپلزپارٹی بیانات میں احتیاط سے کام لے رہی ہے.
وزیر ریلوے نے کہا کہ ملک مارشل لا کی طرف نہیں جارہا۔ صدرارتی نظام نہیں آئے گا اور نا ہی عمران خان اسمبلیاں توڑ رہے ہیں، عمران خان تمام بحرانوں سے سرخرو ہوکر نکل جائیں گے، فوج ہی اتنے شدید حالات کے باوجود جمہوریت کی ضمانت ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ سیاست میں مذاکرات کے دروارے کبھی بند نہیں کرنے چاہیئں ، ڈائیلاگ اورمذاکرات سیاسی جماعتوں میں ہوتے ہیں، اگر پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ مل سکتے ہیں تو ہم بھی (ن) لیگ سے بات کرسکتے ہیں، ہمیں ملک کو آگے لے کر جانا ہوگا، 3 ماہ میں ملکی سیاست واضح ہوجائے گی۔