فوج مخالف بیانیے پرخود ن لیگ بھی تقسیم ہے وزیر اعظم
کوئی محب وطن پاکستانی فوج مخالف بیانیے کی حمایت نہیں کر سکتا، وزیر اعظم کا حکومتی و پارٹی ترجمانوں کے اجلاس سے خطاب
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کوئی محب وطن پاکستانی فوج مخالف بیانیے کی حمایت نہیں کر سکتا اوراپوزیشن کے مفادات ملکی مفاد کے برعکس ہے۔
وزیر اعظم کی زیر صدارت حکومتی و پارٹی ترجمانوں کے اجلاس میں اپوزیشن کے جلسوں کے تناظر میں آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اس موقعے پر وزیراعظم عمران خان نے سابق اسپیکر ایاز صادق کے بیان کو اپوزیشن کے قومی سلامتی کے خلاف بیانیے کی عکاسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی عوام پاک افواج سے پیار کرتی ہے ۔ فوج مخالف بیانیہ پرخود ن لیگ بھی تقسیم ہے ۔ کوئی محب وطن پاکستانی فوج مخالف بیانیے کی حمایت نہیں کر سکتا۔
وزیراعظم نے کہا اپوزیشن کی تحریک کا مقصد دباو ڈال کر کیسز سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے، اپوزیشن کے مفاد ملکی مفاد کے برعکس ہے ، اپوزیشن کے ہاتھوں بلیک میل ہوئے تو ملک کو نقصان ہوگا ۔ عوامی عہدوں کا غلط استعمال کرنے والوں کا احتساب ہو کر رہے گا۔
وزیراعظم نے کہا حکومت کی پوری توجہ عوامی فلاح کے منصوبوں کی جلد تکمیل پر ہے، ترجمان حکومتی اقدامات کو موثر طورپر اجاگر کریں اورارکان اسمبلی اپنے حلقوں کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے متحرک کردار ادا کریں۔
وزیر اعظم کی زیر صدارت حکومتی و پارٹی ترجمانوں کے اجلاس میں اپوزیشن کے جلسوں کے تناظر میں آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اس موقعے پر وزیراعظم عمران خان نے سابق اسپیکر ایاز صادق کے بیان کو اپوزیشن کے قومی سلامتی کے خلاف بیانیے کی عکاسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی عوام پاک افواج سے پیار کرتی ہے ۔ فوج مخالف بیانیہ پرخود ن لیگ بھی تقسیم ہے ۔ کوئی محب وطن پاکستانی فوج مخالف بیانیے کی حمایت نہیں کر سکتا۔
وزیراعظم نے کہا اپوزیشن کی تحریک کا مقصد دباو ڈال کر کیسز سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے، اپوزیشن کے مفاد ملکی مفاد کے برعکس ہے ، اپوزیشن کے ہاتھوں بلیک میل ہوئے تو ملک کو نقصان ہوگا ۔ عوامی عہدوں کا غلط استعمال کرنے والوں کا احتساب ہو کر رہے گا۔
وزیراعظم نے کہا حکومت کی پوری توجہ عوامی فلاح کے منصوبوں کی جلد تکمیل پر ہے، ترجمان حکومتی اقدامات کو موثر طورپر اجاگر کریں اورارکان اسمبلی اپنے حلقوں کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے متحرک کردار ادا کریں۔