کپاس کی پیداوار میں غیر معمولی کمی سے کسانوں اور کاٹن سیکٹر کو تشویش
ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں مجموعی طور پر صرف 34 لاکھ 52 ہزار گانٹھوں کے مساوی پھٹی پہنچی ہے، احسان الحق
کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار میں غیر معمولی کمی سے کسانوں اور کاٹن سیکٹر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ملک میں 31 اکتوبر 2020 تک کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار میں 43 فیصد غیر معمولی کمی سے کسانوں اور کاٹن سیکٹر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ ٹیکسٹائل ملوں کی جانب سے اپنی برآمدی مصنوعات کی تیاری کے لیے 55 تا 60 لاکھ روئی کی گانٹھوں کی بیرونی ممالک سے درآمدکرنے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔
چیئر مین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ 31 اکتوبر تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں مجموعی طور پر صرف 34 لاکھ 52 ہزار گانٹھوں کے مساوی پھٹی پہنچی ہے۔
ملک میں 31 اکتوبر 2020 تک کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار میں 43 فیصد غیر معمولی کمی سے کسانوں اور کاٹن سیکٹر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ ٹیکسٹائل ملوں کی جانب سے اپنی برآمدی مصنوعات کی تیاری کے لیے 55 تا 60 لاکھ روئی کی گانٹھوں کی بیرونی ممالک سے درآمدکرنے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔
چیئر مین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ 31 اکتوبر تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں مجموعی طور پر صرف 34 لاکھ 52 ہزار گانٹھوں کے مساوی پھٹی پہنچی ہے۔