امریکی صدر کو تنخواہ اور مراعات کی مد میں کتنی رقم ملتی ہے
نئے صدر کو وائٹ ہاؤس اپنی پسند سے سجانے کے لئے 1 لاکھ ڈالر (1 کروڑ 60 لاکھ روپے پاکستانی) دیئے جاتے ہیں
امریکی صدر کی سالانہ تنخواہ 4 لاکھ ڈالر ہوتی ہے، لیکن اس کے علاوہ انہیں طرح طرح کی مراعات اور سہولیات دستیاب ہوتی ہیں۔
امریکی صدر کے پاس اگر لامحدود اختیارات ہوتے ہیں تو اسے تنخواہ بھی بہت بھاری ملتی ہے، اور اس کے علاوہ امریکی صدر کو مراعات کی مد میں رقم سمیت دیگر ایسی سہولیات بھی میسر ہوتی ہیں جو دنیا کے کسی خوش نصیب ملکی سربراہ کو ہی نصیب ہوں۔
رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کی سالانہ تنخواہ تو 4 لاکھ امریکی ڈالر ہوتی ہے، جو پاکستانی روپوں میں 6 کروڑ 40 لاکھ روپے بنتی ہے، لیکن اس کے علاوہ انہیں مختلف مدات مثلاً سفری ، تفریحی اور گھریلو اخراجات کے طور پر بھی رقم دی جاتی ہے، جس کی مالیت کروڑوں روپے میں ہوتی ہے، امریکی صدر کی تنخواہ کے علاوہ تمام مراعات ٹیکس فری ہوتی ہیں، جب کہ منصب سے ہٹ جانے کے بعد وہ ریٹائرمنٹ پنشن کا بھی حقدار ہوتا ہے۔
امریکی صدر کو اپنے منصب پر فائز ہوتے ہی دنیا کا مشہور ترین گھر وائٹ ہاوس ملتا ہے، لمبے چوڑے احاطے پر مشتمل وائٹ ہاؤس جو بیحد محفوظ ہوتا ہے، اس میں 6 منزلیں، 132 کمرے، اور دیگر کئی کمروں کے ساتھ ٹینس کورٹ اور سوئمنگ پول بھی ہے، جب کہ وائٹ ہاوس میں ایک 51 سیٹوں کا تھیٹر بھی ہے۔ جہاں فلموں کی نمائش کے علاوہ دیگر تفریحی پروگرامات ہوتے رہتے ہیں۔ وائٹ ہاوس میں لمبا چوڑا باغ بھی ہے، جس میں کئی قسم کے پھل اور سبزیاں اگائی جاتی ہیں جن کا استعمال وائٹ ہاوس میں ہوتا ہے۔ وائٹ ہاوس میں صدر اور ان کے کنبے کے ساتھ 100 دیگر افراد مستقل طور پر رہتے ہیں جس میں نوکر، مالی، باورچی اور ہاوس کیپر ہوتے ہیں۔
اس عظیم الشان وائٹ ہاؤس کو اپنی پسند کا سجانے کے لئے امریکی صدر اور ان کے اہل خانہ کو 1 لاکھ ڈالر (1 کروڑ 60 لاکھ روپے پاکستانی) دیئے جاتے ہیں، باراک اوباما جب صدر بنے تو انہوں نے اس فنڈ کا استعمال نہیں کیا اور یہ رقم دوسرے امدادی کاموں پر خرچ کردی، تاہم جب ڈونلڈ ٹرمپ اس منصب پر آئے تو انہوں نے 1 اعشاریہ 75 ملین ڈالر ( 28 کروڑ روپے پاکستانی) کی رقم نئے فرنیچر اور دیواروں کی سجاوٹ پر لگا دیے۔
امریکی صدر اور ان کے اہل خانہ ڈیزائنرز سے کپڑے تحفے میں نہیں لیتے لیکن اگر انہوں نے کبھی اسے لے بھی لیا تو ایک بار اسے پہننے کے بعد یہ نیشنل آرکائیو میں چلا جاتا ہے۔ امریکی صدر عام طور پر چھٹیاں منانے کے لئے میری لینڈ کے کیمپ ڈیوڈ جاتے ہیں، جہاں خاص طور پر صدر کا ایک الگ شاندار سرکاری گھر ہوتا ہے۔
امریکی صدر کو 50 ہزار ڈالر (80 لاکھ روپے پاکستانی روپے) سالانہ خرچ ملتا ہے، امریکی صدر کو 19000 ڈالر (30 لاکھ روپے پاکستانی ) تفریح کی مد میں بھی دیئے جاتے ہیں، جب کہ وہ ایک لاکھ ڈالر (1 کروڑ 60 لاکھ) کا سفر بھی کرسکتے ہیں۔
صدر کو استعمال کے لئے جو بوئنگ 747 طیارہ ملتا ہے وہ بھی اپنی مثال آپ ہے، اس میں 4000 اسکوائر فٹ کی جگہ ہوتی ہے، جس میں میڈیکل آپریٹنگ روم، ایک نجی کمرہ اور ایک وقت میں 100 لوگوں کے بیٹھنے کی جگہ ہوتی ہے۔ اور جب یہ جہاز اڑتا ہے تو اس پر ایک گھنٹے میں 2 لاکھ ڈالر ( 3 کروڑ 20 لاکھ روپے پاکستانی) کا خرچ آتا ہے۔ صدر کی خدمت میں میرین ون ہیلی کاپٹر بھی ہوتا ہے۔ امریکی صدر بلٹ اور بم پروف کار میں سفر کرتے ہیں، اور اس گاڑی کا نام دی بیسٹس ہے، جب کہ اس کار کے ساتھ ہمیشہ ایک قافلہ چلتا ہے جس میں درجنوں سیکیورٹی اہلکار چوکس رہتے ہیں۔
امریکی صدر کے پاس اگر لامحدود اختیارات ہوتے ہیں تو اسے تنخواہ بھی بہت بھاری ملتی ہے، اور اس کے علاوہ امریکی صدر کو مراعات کی مد میں رقم سمیت دیگر ایسی سہولیات بھی میسر ہوتی ہیں جو دنیا کے کسی خوش نصیب ملکی سربراہ کو ہی نصیب ہوں۔
رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کی سالانہ تنخواہ تو 4 لاکھ امریکی ڈالر ہوتی ہے، جو پاکستانی روپوں میں 6 کروڑ 40 لاکھ روپے بنتی ہے، لیکن اس کے علاوہ انہیں مختلف مدات مثلاً سفری ، تفریحی اور گھریلو اخراجات کے طور پر بھی رقم دی جاتی ہے، جس کی مالیت کروڑوں روپے میں ہوتی ہے، امریکی صدر کی تنخواہ کے علاوہ تمام مراعات ٹیکس فری ہوتی ہیں، جب کہ منصب سے ہٹ جانے کے بعد وہ ریٹائرمنٹ پنشن کا بھی حقدار ہوتا ہے۔
امریکی صدر کو اپنے منصب پر فائز ہوتے ہی دنیا کا مشہور ترین گھر وائٹ ہاوس ملتا ہے، لمبے چوڑے احاطے پر مشتمل وائٹ ہاؤس جو بیحد محفوظ ہوتا ہے، اس میں 6 منزلیں، 132 کمرے، اور دیگر کئی کمروں کے ساتھ ٹینس کورٹ اور سوئمنگ پول بھی ہے، جب کہ وائٹ ہاوس میں ایک 51 سیٹوں کا تھیٹر بھی ہے۔ جہاں فلموں کی نمائش کے علاوہ دیگر تفریحی پروگرامات ہوتے رہتے ہیں۔ وائٹ ہاوس میں لمبا چوڑا باغ بھی ہے، جس میں کئی قسم کے پھل اور سبزیاں اگائی جاتی ہیں جن کا استعمال وائٹ ہاوس میں ہوتا ہے۔ وائٹ ہاوس میں صدر اور ان کے کنبے کے ساتھ 100 دیگر افراد مستقل طور پر رہتے ہیں جس میں نوکر، مالی، باورچی اور ہاوس کیپر ہوتے ہیں۔
اس عظیم الشان وائٹ ہاؤس کو اپنی پسند کا سجانے کے لئے امریکی صدر اور ان کے اہل خانہ کو 1 لاکھ ڈالر (1 کروڑ 60 لاکھ روپے پاکستانی) دیئے جاتے ہیں، باراک اوباما جب صدر بنے تو انہوں نے اس فنڈ کا استعمال نہیں کیا اور یہ رقم دوسرے امدادی کاموں پر خرچ کردی، تاہم جب ڈونلڈ ٹرمپ اس منصب پر آئے تو انہوں نے 1 اعشاریہ 75 ملین ڈالر ( 28 کروڑ روپے پاکستانی) کی رقم نئے فرنیچر اور دیواروں کی سجاوٹ پر لگا دیے۔
امریکی صدر اور ان کے اہل خانہ ڈیزائنرز سے کپڑے تحفے میں نہیں لیتے لیکن اگر انہوں نے کبھی اسے لے بھی لیا تو ایک بار اسے پہننے کے بعد یہ نیشنل آرکائیو میں چلا جاتا ہے۔ امریکی صدر عام طور پر چھٹیاں منانے کے لئے میری لینڈ کے کیمپ ڈیوڈ جاتے ہیں، جہاں خاص طور پر صدر کا ایک الگ شاندار سرکاری گھر ہوتا ہے۔
امریکی صدر کو 50 ہزار ڈالر (80 لاکھ روپے پاکستانی روپے) سالانہ خرچ ملتا ہے، امریکی صدر کو 19000 ڈالر (30 لاکھ روپے پاکستانی ) تفریح کی مد میں بھی دیئے جاتے ہیں، جب کہ وہ ایک لاکھ ڈالر (1 کروڑ 60 لاکھ) کا سفر بھی کرسکتے ہیں۔
صدر کو استعمال کے لئے جو بوئنگ 747 طیارہ ملتا ہے وہ بھی اپنی مثال آپ ہے، اس میں 4000 اسکوائر فٹ کی جگہ ہوتی ہے، جس میں میڈیکل آپریٹنگ روم، ایک نجی کمرہ اور ایک وقت میں 100 لوگوں کے بیٹھنے کی جگہ ہوتی ہے۔ اور جب یہ جہاز اڑتا ہے تو اس پر ایک گھنٹے میں 2 لاکھ ڈالر ( 3 کروڑ 20 لاکھ روپے پاکستانی) کا خرچ آتا ہے۔ صدر کی خدمت میں میرین ون ہیلی کاپٹر بھی ہوتا ہے۔ امریکی صدر بلٹ اور بم پروف کار میں سفر کرتے ہیں، اور اس گاڑی کا نام دی بیسٹس ہے، جب کہ اس کار کے ساتھ ہمیشہ ایک قافلہ چلتا ہے جس میں درجنوں سیکیورٹی اہلکار چوکس رہتے ہیں۔