پاکستان سمیت دیگر ممالک نے چین کی بین الاقوامی درآمدی نمائش کو عالمی اقتصادی بحالی کےلیے اہم قرار دیدیا
رواں برس عالمی تجارت میں 7 سے 9 فیصد تک کمی کے امکان کے باوجود چین کی درآمدات میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے
چین میں منعقدہ تیسری بین الاقوامی درآمدی نمائش (CIIE) کی افتتاحی تقریب گزشتہ روز 4 نومبر کو شنگھائی میں منعقد ہوئی جس میں مختلف عالمی رہنماؤں نے ویڈیو لنکس کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپو کا انعقاد چینی معیشت کی بحالی کا عکاس ہے جو عالمی معیشت کی بحالی کےلیے بھی قوتِ محرکہ اور اعتماد فراہم کرے گا۔
صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ حالیہ ایکسپو چین کی مانگ کو بہتر انداز سے سمجھنے میں مختلف ممالک کے برآمد کنندگان کےلیے نہایت معاون ثابت ہوگی؛ جبکہ چین تک برآمدات کو وسعت دینے سے عالمی تجارت کو فروغ ملے گا۔ چین اپنی ترقی کے ساتھ ساتھ دنیا کو بھی مزید مصنوعات فراہم کرے گا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے ایکسپو کے انعقاد پر عوامی جمہوریہ چین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ایکسپو سے چین اور دوسرے ممالک کے درمیان مزید قریبی تجارتی روابط فروغ پائیں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: چین میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں مضبوطی کا رحجان جاری
جنوبی افریقہ کے صدر سیرل روما پھوسا نے بھی اپنے خطاب میں ایکسپو کو افریقہ کےلیے نہایت اہم قرار دیا۔
پاپوا نیو گنی کے وزیراعظم جیمز ماراپی نے ایکسپو کو بروقت اور کلیدی اہمیت کا حامل قرار دیا۔
ازبکستان کے صدر جناب شوکت مرزیوف نے کہا کہ ایکسپو مختلف ممالک کو نئے مواقع فراہم کرے گی۔
اقوام متحدہ میں تجارت و ترقی کی کانفرنس کے سیکرٹری جنرل میکیسا کتوئی کا کہنا تھا کہ اس وقت بیشتر ممالک کو سنگین ترین اقتصادی بحران کا سامنا ہے جبکہ چین میں مختلف ممالک کی مصنوعات کی مانگ کو بڑھانا ''استحکام'' کا سبب بنے گا۔
واضح رہے کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، اگرچہ رواں برس عالمی تجارت میں 7 سے 9 فیصد تک کمی کا امکان ہے لیکن حالیہ برس کی تیسری سہ ماہی میں چین کی درآمدات میں 13 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو بلاشبہ امید افزاء ہے۔
صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ حالیہ ایکسپو چین کی مانگ کو بہتر انداز سے سمجھنے میں مختلف ممالک کے برآمد کنندگان کےلیے نہایت معاون ثابت ہوگی؛ جبکہ چین تک برآمدات کو وسعت دینے سے عالمی تجارت کو فروغ ملے گا۔ چین اپنی ترقی کے ساتھ ساتھ دنیا کو بھی مزید مصنوعات فراہم کرے گا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے ایکسپو کے انعقاد پر عوامی جمہوریہ چین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ایکسپو سے چین اور دوسرے ممالک کے درمیان مزید قریبی تجارتی روابط فروغ پائیں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: چین میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں مضبوطی کا رحجان جاری
جنوبی افریقہ کے صدر سیرل روما پھوسا نے بھی اپنے خطاب میں ایکسپو کو افریقہ کےلیے نہایت اہم قرار دیا۔
پاپوا نیو گنی کے وزیراعظم جیمز ماراپی نے ایکسپو کو بروقت اور کلیدی اہمیت کا حامل قرار دیا۔
ازبکستان کے صدر جناب شوکت مرزیوف نے کہا کہ ایکسپو مختلف ممالک کو نئے مواقع فراہم کرے گی۔
اقوام متحدہ میں تجارت و ترقی کی کانفرنس کے سیکرٹری جنرل میکیسا کتوئی کا کہنا تھا کہ اس وقت بیشتر ممالک کو سنگین ترین اقتصادی بحران کا سامنا ہے جبکہ چین میں مختلف ممالک کی مصنوعات کی مانگ کو بڑھانا ''استحکام'' کا سبب بنے گا۔
واضح رہے کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، اگرچہ رواں برس عالمی تجارت میں 7 سے 9 فیصد تک کمی کا امکان ہے لیکن حالیہ برس کی تیسری سہ ماہی میں چین کی درآمدات میں 13 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو بلاشبہ امید افزاء ہے۔