جماعت اسلامی کا گستاخانہ خاکوں کے خلاف کراچی میں ملین مارچ کا اعلان
ایکسپریس کے مطابق امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کراچی فاران کلب میں جماعت اسلامی کے نائب امیر راشد نسیم کی صاحبزادی کی تقریب نکاح میں میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ فرانس کے صدر کی جانب سے توہین رسالتؐ اور گستاخانہ خاکوں کی سرکاری سرپرستی کے خلاف اور تحفظ ناموس رسالت ؐ کے حوالے سے اتوار 15 نومبر کو کراچی میں شاہراہ فیصل پر عظیم الشان ملین مارچ منعقد کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت ؐ کے حوالے سے آج پوری دنیا میں ایک اشتعال پیدا ہوگیا ہے، فرانس کے صدر نے پونے دو ارب مسلمانوں کے احساسات و جذبات کو مجروح کیا لیکن بدقسمتی سے عالم اسلام کے حکمرانوں نے اب تک کوئی سنجیدہ اور عملی اقدام نہیں اٹھایا، حکمرانوں کے پاس ناموس رسالت ؐ کے تحفظ کے لیے کوئی ایکشن پلان نہیں لیکن امت کے عوام متحد ہیں، عوام نے پرزور آواز اٹھائی ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ ہمارا ایمان ہے کہ حضور نبی کریمﷺ کی ذات گرامی ہمارے لیے ہمارے ماں باپ سے بھی زیادہ اہم ہے اور انؐ کی توہین کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی، فرانس کے صدر جانب سے گستاخانہ خاکوں کی حمایت اور شان رسالت ؐ کی توہین کرنے کے خلاف پاکستان میں زبردست احتجاج کیا گیا، کراچی میں بھی جماعت اسلامی نے احتجاج کیا، خواتین نے زبردست مظاہرہ کیا، اب جماعت اسلامی کراچی کے تحت 15 نومبر کو ناموس رسالتؐ کے حوالے سے ملین مارچ کیا جائے گا۔
دریں اثنا حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ کراچی سے چترال تک 22 کروڑ عوام پریشان حال ہیں، دو سال 800 دن مکمل ہوگئے لیکن حکومت نے ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا، موجودہ حکومت نے بھی اربوں روپے کے قرضے معاف کیے، غریبوں کے بجلی کے بل معاف نہیں کیے جاتے، بڑے بڑے لوگوں کے قرضے معاف کردیے جاتے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت ان معاف کیے گئے قرضوں کو واپس لے۔
سراج الحق نے حکومت کے پاس کشمیر کے مسئلے پر کوئی الیکشن پلان نہیں ہے، UNO میں ایک تقریرکرنے کے بعد وزیر اعظم نے عملی اقدامات کی بجائے کشمیر کے مسئلے پر پر اسرار خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، مقبوضہ کشمیر میں ہندوآباد ی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اگر اسی طرح اضافہ ہوتا رہا تو وہاں مسلمان اقلیت میں بن جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان نے عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا، حکومت اور اپوزیشن کا مشترکہ وفد امریکا جائے اورڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے کوشش کرے، ریمنڈ ڈیوس، ابھی نندن کو رہا کرسکتے ہیں تو ڈاکٹر عافیہ کو واپس کیوں نہیں لاتے؟