پرویز مشرف ای سی ایل سے نام نکلوانے کیلئے حکومت سے رابطہ کریں سندھ ہائی کورٹ
ای سی ایل سے نام خارج کرنے کا معاملہ عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، سندھ ہائیکورٹ
سندھ ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے خلاف درخواست نمٹا دی، عدالت نے سابق صدر کو ای سی ایل سے نام خارج کروانے کے لئے حکومت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے پرویز مشرف کی جانب سے ای سی ایل میں نام شامل رکھنے کے خلاف درخواست پر مختصر فیصلہ سنایا۔ عدالت نے جمعہ کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ سندھ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ یہ معاملہ عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ جس پر عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل کو ای سی ایل سے نام خارج کروانے کے لئے حکومت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سابق صدر کے وکیل نے گزشتہ سماعت پر دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر ای سی ایل میں نام شامل کیا گیا تھا لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ مختلف مقدمات میں پرویز مشرف کی ضمانت ہوچکی ہے تو اب ان کا نام ای سی ایل سے خارج کیا جائے۔ اس موقع پر اٹارنی جنرل نے وضاحت کی کہ اکبر بگٹی ، لال مسجد سمیت اہم مقدمات میں سابق صدر کا نام ای ای ایل میں شامل ہے، لہذا یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔
سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے پرویز مشرف کی جانب سے ای سی ایل میں نام شامل رکھنے کے خلاف درخواست پر مختصر فیصلہ سنایا۔ عدالت نے جمعہ کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ سندھ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ یہ معاملہ عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ جس پر عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل کو ای سی ایل سے نام خارج کروانے کے لئے حکومت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سابق صدر کے وکیل نے گزشتہ سماعت پر دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر ای سی ایل میں نام شامل کیا گیا تھا لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ مختلف مقدمات میں پرویز مشرف کی ضمانت ہوچکی ہے تو اب ان کا نام ای سی ایل سے خارج کیا جائے۔ اس موقع پر اٹارنی جنرل نے وضاحت کی کہ اکبر بگٹی ، لال مسجد سمیت اہم مقدمات میں سابق صدر کا نام ای ای ایل میں شامل ہے، لہذا یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔