سندھ میں بلدیاتی آرڈیننس جاری ہونے پر اے این پی کا پارلیمنٹ سے واک آؤٹ سندھ کابینہ سے مستعفی

صدر نے اے این پی کی قیادت کو آرڈینینس نہ لانے کا یقین دلایا تھا، بشری گوہر

صرف ایک تنظیم کی خواہش پر لوگ سندھ میں تعینات کئے جاتے ہیں۔ شاہی سید

TORONTO:
اے این پی نے سندھ میں نئے بلدیاتی نظام کا آرڈیننس جاری ہونے پراحتجاج کرتے ہوئے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے واک آؤٹ کیا ، سندھ کابینہ سے بھی مستعفیٰ ہونے کا اعلان۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئےبشریٰ گوہر نےکہا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ میں نئے بلدیاتی نظام سے متعلق ہمیں اعتماد میں نہیں لیا،انہوں نے کہا کہ آرڈینینس کی واپسی تک اے این پی پارلیمنٹ کے اجلاس کابائیکاٹ جاری رکھے گی، صدر نے ہمیں یقین دلایا تھا کہ بلدیاتی نظام سے متعلق کوئی آرڈیننس جاری نہیں ہوگا۔


بشریٰ گوہر نے مزید کہا کہ نئے بلدیاتی نظام پرسندھ کے عوام کی خواہشات کو بھی مدنظرنہیں رکھا گیا۔انہوں نے کہا کہ اے این پی اپنےآئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان جلد کرے گی۔
اے این پی کے سینیٹرزاہد خان نے کہا نئے بلدیاتی نظام کا آرڈیننس رات کی تاریکی میں لایاگیا اوراس ملک میں جتنے بھی فیصلے رات کی تاریکی میں کئے گئے ان کے نتائج اچھے نہیں نکلے۔ انہوں کہا کہ ہم سمجھتے ہیں اس آرڈیننس کے نفاذ سے سندھ تقسیم ہوگیا۔
شاہی سید نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں نیا بلدیاتی نظام ایک کالاقانون ہے۔سندھ میں صرف ایک تنظیم کی خواہش پرتعیناتیاں کی جاتی ہیں ہم رات کے اندھیرے میں لائے جانے والے اس آرڈینینس کی مذمت کرتے ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story