امریکی انتخابات پاکستانی اسٹاک ایکسچینج بھی اثر انداز

حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن نہ کرنے کے واضح اعلان نے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کیا

ہفتہ وار کاروبار کے 2 سیشنز میں تیزی اور 3 سیشنز میں مندی ہوئی۔ فوٹو: فائل

قرضوں کی ادائیگیوں میں مزید ایک سال توسیع کی توقع سے کاروباری سرگرمیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوئے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق کورونا وباء کی دوسری لہر اور امریکا میں ہونے والے صدارتی انتخابات گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ کی سرگرمیوں پراثر انداز رہیں۔ ملک میں کورونا کے باوجود حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن نہ ہونے کے اعلان سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا،جب کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانط سے مجموعی طور پر 4 ارب ڈالر کے مؤخر قرضوں کی ادائیگیوں میں مزید ایک سال توسیع کی توقع سے کاروباری سرگرمیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوئے۔

اسی طرح مقامی برآمدی اور چھوٹی درمیانی درجے کی صنعتوں کےلیے رعایتی پاور ٹیرف سمیت دیگر حکومتی اقدامات کا سرمایہ کاروں نے خیرمقدم کرتے ہوئے مارکیٹ میں شعبہ جاتی بنیادوں پر سرمایہ کاری کی۔


امریکی انتخابات میں جوبائیڈن کی متوقع کامیابی سے بھی عالمی مقامی اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی رونما ہوئی اور بعض سیشنز میں اس کے اثرات مقامی کیپیٹل مارکیٹ پر بھی مرتب ہوئے، لیکن ہفتہ وار کاروبار کے دوران کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز بعض سیشنز میں اثرانداز ہوئے اور مندی بھی ہوئی۔

ہفتہ وار کاروبار کے 2 سیشنز میں تیزی اور 3 سیشنز میں مندی ہوئی، کاروبارمیں مجموعی طور پر تیزی کے باعث انڈیکس کی 40000 پوائنٹس کی سطح بحال ہوگئی، تیزی کے باعث حصص کی مالیت 1 کھرب 37 ارب 26 کروڑ 55 لاکھ 51 ہزار 549 روپے بڑھ گئی، جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 75 کھرب 36 ارب 89 کروڑ 47 لاکھ 32 ہزار 857 روپے ہوگیا۔

ہفتہ وار کاروبار میں 100 انڈیکس 843.61 پوائنٹس بڑھ کر 40731.61 پوائنٹس پربند ہوا، جب کہ کے ایس ای 30 انڈیکس331.42 پوائنٹس بڑھ کر 17081.79 پوائنٹس پربند ہوا، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1678.86 پوائنٹس بڑھ کر 65175.55 پوائنٹس پربند ہوا اور کے ایم آئی پی ایس ایکس انڈیکس 342.54 پوائنٹس بڑھ کر20036.12 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
Load Next Story