لیاری میں گینگ وار پھر سر اٹھانے لگی تاجر کی 6 بیٹیاں تحفظ کیلیے عدالت پہنچ گئیں
پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی لیاری گینگ وار کے خلاف کارروائی نہیں کرتے، خاتون کا دعویٰ
ISLAMABAD:
لیاری کے عبدالجبار نامی تاجر کی 6 بیٹیوں نے سندھ ہائی کورٹ میں کہا ہے کہ لیاری میں گینگ وار پھر سے سر اٹھانے لگا اور ایوب بلا نامی ملزم علاقے میں خوف کی نئی علامت بن گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری کے عبدالجبار نامی تاجر کی 6 بیٹیاں تحفظ کی بھیک مانگنے پر مجبور ہوگئیں۔ متاثرہ خواتین سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئیں۔ خواتین نے دعوی کیا ہے کہ لیاری میں گینگ وار پھر سے سر اٹھانے لگا۔ مبینہ ملزم ایوب بلا لیاری میں خوف کی نئی علامت بن گیا۔ سینٹر یوسف، ایوب بلا اور ادا اقبال نامی شخص کی سرپرستی میں لیاری وار متحرک ہوگیا ہے۔
سائرہ نے کہا کہ وزیراعظم، اعلٰی سندھ ،آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز سے اپیل کرتی ہوں ہماری مدد کی جائے۔ علاقے کی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی لیاری گینگ وار کے خلاف کارروائی نہیں کرتے۔ میرے بھائی ابھی بڑے ہوئے ہیں یہ لوگ میرے بھائیوں کو مارنا چاہتے ہیں۔ خدارا ہمارے بھائیوں کو گینگ وار سے بچائیں۔ گینگ وار والے جائیداد پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ گودام میں کرایہ داروں سے بھتہ وصول کیا گیا۔ دوسری بار بھتہ نہ دینے پر لیاری گینگ والوں نے ہمارے گودام کو آگ لگادی۔ بھتہ نہ دینے پر بھائی حمدان عبدالجبار کو اغوا کرلیا گیا۔ گھروں پر حملہ کیا، خواتین پر فائرنگ کی جاتی ہے۔ گینگ وار والے خواتین پر اس لیے فائرنگ کرتے ہیں تاکہ مرد باہر آئیں۔ لیاری میں ہر طرف خوف کا عالم ہے۔
خاتون کا کہنا تھا کہ گینگ وار کے ایوب بلا، امان، بلا، وقاص تیجا، بلال، سیف اور ماجد نے گودام پر قبضہ کرلیا ہے۔ پولیس نے سینٹر یوسف کے دباؤ پر الٹا ہمارے بھائی کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس اور دیگر اداروں کو درخواستیں دینے کے باوجود گینگ وار کے کارندوں کیخلاف کارروائی نہیں کی جارہی۔
لیاری کے عبدالجبار نامی تاجر کی 6 بیٹیوں نے سندھ ہائی کورٹ میں کہا ہے کہ لیاری میں گینگ وار پھر سے سر اٹھانے لگا اور ایوب بلا نامی ملزم علاقے میں خوف کی نئی علامت بن گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری کے عبدالجبار نامی تاجر کی 6 بیٹیاں تحفظ کی بھیک مانگنے پر مجبور ہوگئیں۔ متاثرہ خواتین سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئیں۔ خواتین نے دعوی کیا ہے کہ لیاری میں گینگ وار پھر سے سر اٹھانے لگا۔ مبینہ ملزم ایوب بلا لیاری میں خوف کی نئی علامت بن گیا۔ سینٹر یوسف، ایوب بلا اور ادا اقبال نامی شخص کی سرپرستی میں لیاری وار متحرک ہوگیا ہے۔
سائرہ نے کہا کہ وزیراعظم، اعلٰی سندھ ،آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز سے اپیل کرتی ہوں ہماری مدد کی جائے۔ علاقے کی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی لیاری گینگ وار کے خلاف کارروائی نہیں کرتے۔ میرے بھائی ابھی بڑے ہوئے ہیں یہ لوگ میرے بھائیوں کو مارنا چاہتے ہیں۔ خدارا ہمارے بھائیوں کو گینگ وار سے بچائیں۔ گینگ وار والے جائیداد پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ گودام میں کرایہ داروں سے بھتہ وصول کیا گیا۔ دوسری بار بھتہ نہ دینے پر لیاری گینگ والوں نے ہمارے گودام کو آگ لگادی۔ بھتہ نہ دینے پر بھائی حمدان عبدالجبار کو اغوا کرلیا گیا۔ گھروں پر حملہ کیا، خواتین پر فائرنگ کی جاتی ہے۔ گینگ وار والے خواتین پر اس لیے فائرنگ کرتے ہیں تاکہ مرد باہر آئیں۔ لیاری میں ہر طرف خوف کا عالم ہے۔
خاتون کا کہنا تھا کہ گینگ وار کے ایوب بلا، امان، بلا، وقاص تیجا، بلال، سیف اور ماجد نے گودام پر قبضہ کرلیا ہے۔ پولیس نے سینٹر یوسف کے دباؤ پر الٹا ہمارے بھائی کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس اور دیگر اداروں کو درخواستیں دینے کے باوجود گینگ وار کے کارندوں کیخلاف کارروائی نہیں کی جارہی۔