کراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں تیسرے نمبر پر پنجاب میں بھی اسموگ کا راج
شہر کا فضائی معیاری انتہائی آلودہ،یوایس ایئر کوالٹی انڈیکس
روشنیوں کا شہر کراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں تیسرے نمبر پر آگیا۔
یو ایس ایئر کوالٹی انڈیکس نے شہر کے فضائی معیار کو انتہائی آلودہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کی ہوا میں آلودہ ذرات کی مقدار 372 پرٹیکیولیٹ میٹرز تک جا پہنچی۔ جس کے باعث صبح 8 بجے کراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں تیسرے نمبر پر تھا۔
دوسری جانب پنجاب میں بھی اسموگ کا راج برقرار ہے جس کی وجہ سے حد نگاہ انتہائی کم ہوگئی ہے۔ اسموگ کی وجہ سے اسکول جانے والے بچوں میں بیماری کا خدشہ ہے۔
آئی جی پنجاب انعام غنی کی ہدایت پر اسموگ کے خطرات سے بچاؤ کے لیے پولیس متحرک ہوگئی ہے۔ جس کے تحت چنیوٹ میں فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے والوں کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ مختلف تھانوں میں 36 افراد کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے جب کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں استعمال کرنے پر 4 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
طبی ماہرین نے اسموگ اور مضراثرات دھوئیں سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسموگ اور مضر صحت دھویں سے انسانی صحت پر پڑنے والے مضر اثرات سے گلے ،سانس اور آنکھوں میں جلن جیسے امراض میں اضافہ ہوا ہے جس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔
یو ایس ایئر کوالٹی انڈیکس نے شہر کے فضائی معیار کو انتہائی آلودہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کی ہوا میں آلودہ ذرات کی مقدار 372 پرٹیکیولیٹ میٹرز تک جا پہنچی۔ جس کے باعث صبح 8 بجے کراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں تیسرے نمبر پر تھا۔
دوسری جانب پنجاب میں بھی اسموگ کا راج برقرار ہے جس کی وجہ سے حد نگاہ انتہائی کم ہوگئی ہے۔ اسموگ کی وجہ سے اسکول جانے والے بچوں میں بیماری کا خدشہ ہے۔
آئی جی پنجاب انعام غنی کی ہدایت پر اسموگ کے خطرات سے بچاؤ کے لیے پولیس متحرک ہوگئی ہے۔ جس کے تحت چنیوٹ میں فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے والوں کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ مختلف تھانوں میں 36 افراد کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے جب کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں استعمال کرنے پر 4 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
طبی ماہرین نے اسموگ اور مضراثرات دھوئیں سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسموگ اور مضر صحت دھویں سے انسانی صحت پر پڑنے والے مضر اثرات سے گلے ،سانس اور آنکھوں میں جلن جیسے امراض میں اضافہ ہوا ہے جس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔