پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام مدد علی انتقال کرگئے
کورونا کے سبب جام مدد علی کے پھیپھڑوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا
پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام مدد علی خان بھی کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے، وہ ضیاالدین اسپتال کلفٹن اور نیشنل میڈیکل سینٹر میں زیر علاج رہے۔
ایکسپریس کے مطابق جام مدد علی گزشتہ کئی دنوں سے وینٹی لیٹر پر تھے، کورونا کے سبب ان کے پھیپھڑوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ جام مدد علی سانگھڑ سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ قبل ازیں وہ متعدد بار مسلم لیگ فنکشنل کے ٹکٹ پر اسی حلقے سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
جام مدد علی سندھ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین بھی تھے۔ وہ سندھ اسمبلی اپوزیشن لیڈر اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں، وہ انورعلی کے فرزند اور سابق وزیراعلیٰ سندھ جام صادق کے بھانجے تھے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جام مدد علی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ناگہانی رحلت کے بارے میں جان کر نہایت افسردہ ہوں، مرحوم معتدل مزاج اور سرگرم رہنما تھے، ان کا انتقال پارٹی اور ان کے حلقے کی عوام کے لیے بڑا نقصان ہے۔
ان کے انتقال پر گورنر سندھ عمران اسماعیل، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگرسیاسی رہنماؤں نے بھی دکھ کا اظہار کیا ہے، مرحوم کی نماز جنازہ ہفتہ کو ان کے آبائی علاقے جام نواز علی میں بعد نماز عصر شام چار بجے ادا کی جائے گی۔
ایکسپریس کے مطابق جام مدد علی گزشتہ کئی دنوں سے وینٹی لیٹر پر تھے، کورونا کے سبب ان کے پھیپھڑوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ جام مدد علی سانگھڑ سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ قبل ازیں وہ متعدد بار مسلم لیگ فنکشنل کے ٹکٹ پر اسی حلقے سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
جام مدد علی سندھ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین بھی تھے۔ وہ سندھ اسمبلی اپوزیشن لیڈر اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں، وہ انورعلی کے فرزند اور سابق وزیراعلیٰ سندھ جام صادق کے بھانجے تھے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جام مدد علی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ناگہانی رحلت کے بارے میں جان کر نہایت افسردہ ہوں، مرحوم معتدل مزاج اور سرگرم رہنما تھے، ان کا انتقال پارٹی اور ان کے حلقے کی عوام کے لیے بڑا نقصان ہے۔
ان کے انتقال پر گورنر سندھ عمران اسماعیل، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگرسیاسی رہنماؤں نے بھی دکھ کا اظہار کیا ہے، مرحوم کی نماز جنازہ ہفتہ کو ان کے آبائی علاقے جام نواز علی میں بعد نماز عصر شام چار بجے ادا کی جائے گی۔