پی ایس ایل جیتنے والی ٹیم کو پانچ لاکھ ڈالر انعام دیا جائے گا
دوسرا مقابلہ منگل کو ہوگا جس میں تیسرے اور چوتھے نمبر کی ٹیم لاہور قلندرز اور پشاور زلمی مقابلہ کریں گے
پی ایس ایل کا ٹائٹل جیتنے والی ٹیم کو ٹرافی کے ساتھ پانچ لاکھ ڈالر انعام سے نوازا جائے گا۔
مارچ میں پی ایس ایل 5 کا لیگ مرحلہ مکمل ہونے کے بعد پلے آف میچز کورونا وائرس کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوگئے تھے، 8 ماہ بعد ایونٹ کے چیمپئن کا فیصلہ کرنے کیلیے جنگ چھڑچکی ہے، پہلا میچ ملتان سلطانز اور کراچی کنگز کے درمیان ہے۔
دوسرے مقابلے میں تیسرے اور چوتھے نمبر پر رہنے والی سائیڈز لاہور قلندرز اور پشاور زلمی ایلمنیٹر ون میں برتری ثابت کرنے کی کوشش کریں گی، کوالیفائر کی فاتح ٹیم براہ راست فائنل میں رسائی حاصل کرلے گی، ہارنے والی سائیڈ کو اتوار کے روز شیڈول میچ میں ایلمنیٹر ون کی فاتح ٹیم کے خلاف دوسرا موقع ملے گا۔ اس فارمیٹ کے تحت لاہور قلندرز اور پشاور زلمی میں سے کسی ایک کا سفر ہفتے کو ختم ہوجائے گا۔
منگل کو فائنل جیتنے والی ٹیم کو چمچماتی ٹرافی کے ساتھ 5 لاکھ ڈالر حاصل کرنے کا موقع ملے گا، ملتان سلطانز کی قیادت شان مسعود کریں گے، ان کو ایڈم لیتھ، برینڈن ٹیلر، عمران طاہر، جوئے ڈینلی، جنید خان، خوشدل شاہ، محمد عرفان، روی بوپارہ، رائیلی روسو، شاہد آفریدی، سہیل تنویراور عثمان قادرکی خدمات میسر ہیں۔
کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم اور اسکواڈ میں بابر اعظم، ایلکس ہیلز، کیمرون ڈیلپورٹ، چیڈوک والٹن، افتخار احمد، محمد عامر، محمد رضوان، شرجیل خان اور وائن پارنیل جیسے کھلاڑی موجود ہیں۔
لاہور قلندرز کی کمان سہیل اختر کے سپرد ہے۔ انھیں تمیم اقبال، فخر زمان، محمد حفیظ، ڈیوڈ ویزے، شاہین شاہ آفریدی، عثمان شنواری، سمت پٹیل، حارث رؤف، بین ڈنک و دیگر کا ساتھ میسر ہے۔
پشاور زلمی کی قیادت وہاب ریاض کے پاس ہے، کارلوس برتھ ویٹ، فاف ڈوپلیسی، حیدر علی، ہارڈس ویلجوئن، کامران اکمل، شعیب ملک اور یاسر شاہ بھی ٹیم میں موجود ہیں، طویل وقفے کے بعد میچز ہونے کی وجہ سے پلے آف مرحلے کیلیے درست کمبی نیشن کا انتخاب تمام ٹیموں کیلیے درد سر ہے۔
لاہور قلندرز کے کپتان سہیل اختر کا کہنا ہے کہ بیٹسمینوں سے بہترین کارکردگی کی امید ہے، شاہین آفریدی اور حارث رؤف سمیت باصلاحیت بولرز ہماری ٹیم کا ٹرمپ کارڈ ثابت ہوسکتے ہیں۔
پشاور زلمی کے قائد وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ ہم ایک بار پھر ٹائٹل جیتنے کا موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیں گے،میں اپنی کارکردگی سے قیادت کا حق ادا کرنا چاہتا ہوں۔
یاد رہے کہ پی ایس ایل 5میچز کے دوران اسٹیڈیمز تماشائیوں سے بھرے رہے۔ میزبان شہروں کے ساتھ ملک بھر میں بھی میلے کا سماں نظر آتا، اس بار روایتی ماحول تو نہیں ہوگا، بہرحال خوش آئند بات یہ ہے کہ تمام تر خدشات کے باوجود چیمپئن کا فیصلہ پوائنٹس ٹیبل کے بجائے میدان میں ہورہا ہے۔
دوسری جانب ٹیموں کی آمدورفت کے روٹس اور نیشنل اسٹیڈیم کی سیکیورٹی کیلیے پلان کو بھی حتمی شکل دیدی گئی، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس کے اعلیٰ حکام نے وینیو کا دورہ کرتے ہوئے حفاظتی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا، اس موقع پر ایک ہیلی کاپٹر مسلسل اسٹیڈیم کے اطراف میں چکر لگاتا رہا،جمعے کی شب کمانڈوز کی جانب سے ریسکیو آپریشن کی خصوصی مشق ہوئی،اسپیشل فورس نے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے اپنی ریہرسل مکمل کرلی ہے۔
مارچ میں پی ایس ایل 5 کا لیگ مرحلہ مکمل ہونے کے بعد پلے آف میچز کورونا وائرس کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوگئے تھے، 8 ماہ بعد ایونٹ کے چیمپئن کا فیصلہ کرنے کیلیے جنگ چھڑچکی ہے، پہلا میچ ملتان سلطانز اور کراچی کنگز کے درمیان ہے۔
دوسرے مقابلے میں تیسرے اور چوتھے نمبر پر رہنے والی سائیڈز لاہور قلندرز اور پشاور زلمی ایلمنیٹر ون میں برتری ثابت کرنے کی کوشش کریں گی، کوالیفائر کی فاتح ٹیم براہ راست فائنل میں رسائی حاصل کرلے گی، ہارنے والی سائیڈ کو اتوار کے روز شیڈول میچ میں ایلمنیٹر ون کی فاتح ٹیم کے خلاف دوسرا موقع ملے گا۔ اس فارمیٹ کے تحت لاہور قلندرز اور پشاور زلمی میں سے کسی ایک کا سفر ہفتے کو ختم ہوجائے گا۔
منگل کو فائنل جیتنے والی ٹیم کو چمچماتی ٹرافی کے ساتھ 5 لاکھ ڈالر حاصل کرنے کا موقع ملے گا، ملتان سلطانز کی قیادت شان مسعود کریں گے، ان کو ایڈم لیتھ، برینڈن ٹیلر، عمران طاہر، جوئے ڈینلی، جنید خان، خوشدل شاہ، محمد عرفان، روی بوپارہ، رائیلی روسو، شاہد آفریدی، سہیل تنویراور عثمان قادرکی خدمات میسر ہیں۔
کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم اور اسکواڈ میں بابر اعظم، ایلکس ہیلز، کیمرون ڈیلپورٹ، چیڈوک والٹن، افتخار احمد، محمد عامر، محمد رضوان، شرجیل خان اور وائن پارنیل جیسے کھلاڑی موجود ہیں۔
لاہور قلندرز کی کمان سہیل اختر کے سپرد ہے۔ انھیں تمیم اقبال، فخر زمان، محمد حفیظ، ڈیوڈ ویزے، شاہین شاہ آفریدی، عثمان شنواری، سمت پٹیل، حارث رؤف، بین ڈنک و دیگر کا ساتھ میسر ہے۔
پشاور زلمی کی قیادت وہاب ریاض کے پاس ہے، کارلوس برتھ ویٹ، فاف ڈوپلیسی، حیدر علی، ہارڈس ویلجوئن، کامران اکمل، شعیب ملک اور یاسر شاہ بھی ٹیم میں موجود ہیں، طویل وقفے کے بعد میچز ہونے کی وجہ سے پلے آف مرحلے کیلیے درست کمبی نیشن کا انتخاب تمام ٹیموں کیلیے درد سر ہے۔
لاہور قلندرز کے کپتان سہیل اختر کا کہنا ہے کہ بیٹسمینوں سے بہترین کارکردگی کی امید ہے، شاہین آفریدی اور حارث رؤف سمیت باصلاحیت بولرز ہماری ٹیم کا ٹرمپ کارڈ ثابت ہوسکتے ہیں۔
پشاور زلمی کے قائد وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ ہم ایک بار پھر ٹائٹل جیتنے کا موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیں گے،میں اپنی کارکردگی سے قیادت کا حق ادا کرنا چاہتا ہوں۔
یاد رہے کہ پی ایس ایل 5میچز کے دوران اسٹیڈیمز تماشائیوں سے بھرے رہے۔ میزبان شہروں کے ساتھ ملک بھر میں بھی میلے کا سماں نظر آتا، اس بار روایتی ماحول تو نہیں ہوگا، بہرحال خوش آئند بات یہ ہے کہ تمام تر خدشات کے باوجود چیمپئن کا فیصلہ پوائنٹس ٹیبل کے بجائے میدان میں ہورہا ہے۔
دوسری جانب ٹیموں کی آمدورفت کے روٹس اور نیشنل اسٹیڈیم کی سیکیورٹی کیلیے پلان کو بھی حتمی شکل دیدی گئی، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس کے اعلیٰ حکام نے وینیو کا دورہ کرتے ہوئے حفاظتی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا، اس موقع پر ایک ہیلی کاپٹر مسلسل اسٹیڈیم کے اطراف میں چکر لگاتا رہا،جمعے کی شب کمانڈوز کی جانب سے ریسکیو آپریشن کی خصوصی مشق ہوئی،اسپیشل فورس نے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے اپنی ریہرسل مکمل کرلی ہے۔