کابل یونیورسٹی حملے کا ’’ماسٹر مائنڈ‘‘ گرفتار

حکومت نے ابتدا میں واقعے کا ذمے دار افغان طالبان کو قرار دیا تھا جس کی انہوں نے تردید کی تھی

الم ناک حملے میں 30 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔(فوتو، فائل)

افغان فورسز نے کابل یونیورسٹی پر ہونے والے سفاکانہ حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کرلیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح نے اپنے فیس بک پیج پر اعلان کیا ہے کہ کابل یونیورسٹی پر ہونے والے حملے کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ حملے کا مقصد حکومت کو بدنام اور کمزور ظاہر کرنا تھا۔

خبررساں ادارے کے مطابق کابل یونیورسٹی کا حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ کا نام عادل ہے اور اس کا تعلق افغان صوبہ پنج شیر سے ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ کارروائی کے لیے اس نے حقانی نیٹ ورک سے ہتھیار حاصل کیے۔


افغان حکومت نے ابتدا میں افغان طالبان پر حملے کا الزام عائد کیا تھا جس کی طالبان نے تردید کی تھی۔ بعدازاں داعش نے کابل یونیورسٹی اور اس سے کچھ روز قبل ایک اور تعلیمی ادارے کے نزدیک ہونے والے حملے کی ذمے داری قبول کرلی۔

یہ خبر بھی پڑھیے :افغانستان میں تعلیمی مرکز پر خودکُش حملے میں 24 افراد جاں بحق 57 زخمی

واضح رہے کہ 2 نومبر کو کابل یونیورسٹی میں ہونے والے حملے 30 افراد جاں بحق اور 27 زخمی ہوئے تھے۔ حملہ آوروں نے یونیورسٹی کی عمارت میں داخل ہوکر کلاس رومز میں گولیاں برسائی تھیں۔ بعد ازاں واقعے کی کئ اندوہ ناک تفصیلات بھی سامنے آئیں۔
Load Next Story