کراچی سرکلر ریلوے کے افتتاح کی تاریخ تبدیل
کراچی میں سرکلر ریل چلانے کا فیصلہ مزید تین روز کے لیے موخر کردیا گیا
ریلوے نے انتظامی اور تکنیکی مسائل کے سبب کراچی سرکلر ریلوے کے افتتاح کی تاریخ تبدیل کردی۔
ایکسپریس کے مطابق پاکستان ریلوے نے کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) کا کل 16 نومبر سے بحالی کا اعلان کیا تھا اور اس ضمن میں پپری سے اورنگی اسٹیشن تک یومیہ 8 ٹرینیں چلانے کا اعلان کیا تھا تاہم ریلوے ذرائع کے مطابق سرکلر ٹرین کا آپریشن 16 نومبر سے شروع نہیں ہوسکے گا۔
ریلوے ذرائع کے مطابق اس کی بنیادی وجہ سٹی تا اورنگی اسٹیشن کے سی آر روٹ پر ناکافی انتظامات اور سہولیات کا فقدان ہے، اس روٹ پر تاحال ملبہ، ٹکٹ گھروں کی عدم دستیابی اور بعض مقامات پر تجاوزات ہیں جس کی وجہ سے سرکلر ٹرین چلانے کا فیصلہ تین روز کے لیے موخر کیا گیا ہے۔ ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی سرکلر ٹرین کا آغاز 19 نومبر سے ہونے کا امکان ہے۔
۔ واضح رہے کہ چند روز قبل پپری تا اورنگی اسٹیشن کے سی آر روٹ کے بیشتر اسٹیشنز پر بنیادی سہولیات کے فقدان کے حوالے سے ایکسپریس نیوز نے نشاندہی کی تھی۔ اورنگی ریلوے اسٹیشن پر ٹکٹ گھر کھنڈرات کا عملی نمونہ پیش کررہا تھا۔
ایکسپریس سروے کے دوران اس بات کی مشاہدہ کیا گیا کہ مچھر کالونی، منگھو پیر، اورنگی اور دیگر مقامات پر پٹڑی/ ٹریک غائب تھا اور ملبے تلے دبا ہوا تھا جسے ہٹانے کا کام اب تیزی سے شروع کردیا گیا ہے۔
اورنگی ریلوے اسٹیشن سے لے کر سٹی اسٹیشن تک ٹریک کی مکمل بحالی کا کام جاری ہے اور امکان ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے کا نظر ثانی روٹ پر آپریشن آئندہ ہفتے بحال ہو جائے۔
ادھر ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ سرکلر ریلوے کے بعض اسٹیشنز پر ٹکٹ گھروں کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان ریلوے نے ٹرین میں موبائل ٹکٹ کلرک کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیپری سے اورنگی اسٹیشن کے درمیان چلنے والی ٹرینوں میں موبائل ٹکٹ کلرک ٹرین کے اندر مسافروں کو ٹکٹ فروخت کریں گے۔
یہ بھی واضح رہے کہ پاکستان ریلوے نے پیپری سے اورنگی اسٹیشن تک 60 کلومیٹر کا یک طرفہ کرایہ 50 روپے مقرر کیا ہے جو ایک سے دوسرے اور آخری اسٹیشن تک یکساں ہوگا۔
کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی میں تاخیر کے حوالے سے ڈی سی او کراچی ریلوے ناصر نذیر نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ریلوے کے اعلی حکام کی جانب سے 16 نومبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
وزیر ریلوے نے میڈیا پر 19 نومبر سے ٹرین آپریشن شروع کرنے کا کہا ہے تاہم کراچی ریلوے کو اس حوالے سے باضابطہ آگاہ نہیں کیا گیا ہم 16 نومبر سے کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کی بھرپور تیاری کر رہے ہیں۔
ایکسپریس کے مطابق پاکستان ریلوے نے کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) کا کل 16 نومبر سے بحالی کا اعلان کیا تھا اور اس ضمن میں پپری سے اورنگی اسٹیشن تک یومیہ 8 ٹرینیں چلانے کا اعلان کیا تھا تاہم ریلوے ذرائع کے مطابق سرکلر ٹرین کا آپریشن 16 نومبر سے شروع نہیں ہوسکے گا۔
ریلوے ذرائع کے مطابق اس کی بنیادی وجہ سٹی تا اورنگی اسٹیشن کے سی آر روٹ پر ناکافی انتظامات اور سہولیات کا فقدان ہے، اس روٹ پر تاحال ملبہ، ٹکٹ گھروں کی عدم دستیابی اور بعض مقامات پر تجاوزات ہیں جس کی وجہ سے سرکلر ٹرین چلانے کا فیصلہ تین روز کے لیے موخر کیا گیا ہے۔ ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی سرکلر ٹرین کا آغاز 19 نومبر سے ہونے کا امکان ہے۔
۔ واضح رہے کہ چند روز قبل پپری تا اورنگی اسٹیشن کے سی آر روٹ کے بیشتر اسٹیشنز پر بنیادی سہولیات کے فقدان کے حوالے سے ایکسپریس نیوز نے نشاندہی کی تھی۔ اورنگی ریلوے اسٹیشن پر ٹکٹ گھر کھنڈرات کا عملی نمونہ پیش کررہا تھا۔
ایکسپریس سروے کے دوران اس بات کی مشاہدہ کیا گیا کہ مچھر کالونی، منگھو پیر، اورنگی اور دیگر مقامات پر پٹڑی/ ٹریک غائب تھا اور ملبے تلے دبا ہوا تھا جسے ہٹانے کا کام اب تیزی سے شروع کردیا گیا ہے۔
اورنگی ریلوے اسٹیشن سے لے کر سٹی اسٹیشن تک ٹریک کی مکمل بحالی کا کام جاری ہے اور امکان ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے کا نظر ثانی روٹ پر آپریشن آئندہ ہفتے بحال ہو جائے۔
ادھر ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ سرکلر ریلوے کے بعض اسٹیشنز پر ٹکٹ گھروں کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان ریلوے نے ٹرین میں موبائل ٹکٹ کلرک کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیپری سے اورنگی اسٹیشن کے درمیان چلنے والی ٹرینوں میں موبائل ٹکٹ کلرک ٹرین کے اندر مسافروں کو ٹکٹ فروخت کریں گے۔
یہ بھی واضح رہے کہ پاکستان ریلوے نے پیپری سے اورنگی اسٹیشن تک 60 کلومیٹر کا یک طرفہ کرایہ 50 روپے مقرر کیا ہے جو ایک سے دوسرے اور آخری اسٹیشن تک یکساں ہوگا۔
کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی میں تاخیر کے حوالے سے ڈی سی او کراچی ریلوے ناصر نذیر نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ریلوے کے اعلی حکام کی جانب سے 16 نومبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
وزیر ریلوے نے میڈیا پر 19 نومبر سے ٹرین آپریشن شروع کرنے کا کہا ہے تاہم کراچی ریلوے کو اس حوالے سے باضابطہ آگاہ نہیں کیا گیا ہم 16 نومبر سے کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کی بھرپور تیاری کر رہے ہیں۔