دنیا مصلحتوں سےبالاترہوکرامن کا سوچےاوربھارتی تخریبی منصوبوں کا نوٹس لے وزیر خارجہ
بھارت پاکستان میں عدم استحکام لانے کی کوشش کررہا ہے، شاہ محمود قریشی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ دنیا سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہو کر امن کیلیے سوچے اور بھارت کے تخریبی منصوبوں کا نوٹس لے۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان میں عدم استحکام چاہتا ہے تاہم ہمیں دشمن کے عزائم کو سمجھ کر ناکام بنانا ہے، بھارت کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے قوم کو متحد ہونا ہوگا، ہندوستان پاکستان کی صلاحیتوں کو جانتاہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ایٹمی قوتیں ہیں اس لئے دنیا کو بھارت کے منصوبے کا نوٹس لینا چاہیے، دنیا کو بھارت کو کہنا چاہیے کہ وہ عقل کے ناخن لے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایل او سی پر بھارتی جارحیت کو دنیا بھر میں اجاگر کریں گے، بھارت پاکستان میں عدم استحکام لانے کی کوشش کررہا ہے، ہمیں متحد ہوکر دشمن کےعزائم کو سمجھنا اور ناکام بنانا ہوگا، بھارت سمیت دنیا پاکستان کی صلاحیتوں سے بخوبی آگاہ ہے، بھارت نے دہشت گردوں کے تربیتی کیمپ بنا رکھےہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہو کر امن کے لیے سوچے، تمام شواہد پاکستانی عوام اور دنیا کے سامنے رکھ دیے ہیں، دنیا کو بھارت کے تخریبی منصوبوں کا نوٹس لیناچاہیے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا دوبارہ پھیل رہا ہے، یہ وبا دوبارہ نئی انگڑائی لے رہی ہے، ملتان میں کورونا کی مثبت شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے، کورونا کے ہاٹ اسپاٹ 11 بڑے شہروں میں سے ملتان اور حیدرآباد پہلے اور دوسرے لیول پر ہیں، اپوزیشن کو بھی کورونا کی لہر کے پیش نظر ذمہ دارانہ رویہ اپنانا اور صورتحال پر غور کرنا چاہیے۔
اپوزیشن سے متعلق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی ڈی اہم قیادت کنفیوژن کا شکار ہے، اپوزیشن کی صفوں میں یکسوئی نہیں ہے، اپوزیشن کی ایک جماعت کا بیان ایک جانب تو دوسری کا دوسری طرف ہے، اپوزیشن کی خواہش ہے کہ ان کی حکومت بنے، اگر اپوزیشن کی خواہش پر چلتے تو 2018 میں ہماری حکومت ہی نہیں بنتی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کسی کے لیے نہ این آر او کا ارادہ تھا، نہ ہے اور نہ ہوگا، اپوزیشن چاہتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ آئین سے ماورا ان کے لئے آسانیاں پیدا کرے، اپوزیشن کی تجاویز جمہوری قدروں کی نفی اور بوکھلاہٹ کا اظہار ہے، قومی اداروں پر حملہ پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے، (ن) لیگ کے اندر بہت بڑا عنصر اپنی قیادت کے بیانیے سےمتفق نہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی کے لیے برطانوی حکومت کو لکھ کر دیا ہے، اس سے متعلق اسلام آباد میں برطانیہ کے ہائی کمشنر سے نشستیں بھی ہوئی ہیں۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان میں عدم استحکام چاہتا ہے تاہم ہمیں دشمن کے عزائم کو سمجھ کر ناکام بنانا ہے، بھارت کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے قوم کو متحد ہونا ہوگا، ہندوستان پاکستان کی صلاحیتوں کو جانتاہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ایٹمی قوتیں ہیں اس لئے دنیا کو بھارت کے منصوبے کا نوٹس لینا چاہیے، دنیا کو بھارت کو کہنا چاہیے کہ وہ عقل کے ناخن لے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایل او سی پر بھارتی جارحیت کو دنیا بھر میں اجاگر کریں گے، بھارت پاکستان میں عدم استحکام لانے کی کوشش کررہا ہے، ہمیں متحد ہوکر دشمن کےعزائم کو سمجھنا اور ناکام بنانا ہوگا، بھارت سمیت دنیا پاکستان کی صلاحیتوں سے بخوبی آگاہ ہے، بھارت نے دہشت گردوں کے تربیتی کیمپ بنا رکھےہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہو کر امن کے لیے سوچے، تمام شواہد پاکستانی عوام اور دنیا کے سامنے رکھ دیے ہیں، دنیا کو بھارت کے تخریبی منصوبوں کا نوٹس لیناچاہیے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا دوبارہ پھیل رہا ہے، یہ وبا دوبارہ نئی انگڑائی لے رہی ہے، ملتان میں کورونا کی مثبت شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے، کورونا کے ہاٹ اسپاٹ 11 بڑے شہروں میں سے ملتان اور حیدرآباد پہلے اور دوسرے لیول پر ہیں، اپوزیشن کو بھی کورونا کی لہر کے پیش نظر ذمہ دارانہ رویہ اپنانا اور صورتحال پر غور کرنا چاہیے۔
اپوزیشن سے متعلق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی ڈی اہم قیادت کنفیوژن کا شکار ہے، اپوزیشن کی صفوں میں یکسوئی نہیں ہے، اپوزیشن کی ایک جماعت کا بیان ایک جانب تو دوسری کا دوسری طرف ہے، اپوزیشن کی خواہش ہے کہ ان کی حکومت بنے، اگر اپوزیشن کی خواہش پر چلتے تو 2018 میں ہماری حکومت ہی نہیں بنتی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کسی کے لیے نہ این آر او کا ارادہ تھا، نہ ہے اور نہ ہوگا، اپوزیشن چاہتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ آئین سے ماورا ان کے لئے آسانیاں پیدا کرے، اپوزیشن کی تجاویز جمہوری قدروں کی نفی اور بوکھلاہٹ کا اظہار ہے، قومی اداروں پر حملہ پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے، (ن) لیگ کے اندر بہت بڑا عنصر اپنی قیادت کے بیانیے سےمتفق نہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی کے لیے برطانوی حکومت کو لکھ کر دیا ہے، اس سے متعلق اسلام آباد میں برطانیہ کے ہائی کمشنر سے نشستیں بھی ہوئی ہیں۔