دفتر خارجہ کی اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے امریکی دباؤ کی تردید
عمران خان کے واضح موقف کے بعد بے بنیاد قیاس آرائیوں کی کوئی گنجائش نہیں، زاہد حفیظ چوہدری
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لئے پاکستان پر دباؤ کی میڈیا رپورٹس کی تردید کرتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے وزیراعظم پر امریکی دباؤ کی خبریں من گھڑت ہیں، وزیراعظم عمران خان واضح طور کہہ چکے ہیں کہ فلسطین کے مسئلے کے منصفانہ حل تک پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرسکتا، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا تھا کہ اس سلسلے میں پاکستان کی پالیسی قائداعظم کے وژن پر مبنی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم کے ریمارکس اس موضوع پر پاکستان کے مؤقف کی غیر واضح تصدیق ہیں، عمران خان کے واضح موقف کے بعد بے بنیاد قیاس آرائیوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے، پاکستان 1967 سے قبل کی سرحدوں اور دارالحکومت القدس پر مشتمل فلسطین کا حامی ہے اور 1967 سے قبل کی سرحدوں اور القدس الشریف کو دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔
زاہد حفیظ چوہدری نے مزید کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ ، او آئی سی کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کے مطابق مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کا حامی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے وزیراعظم پر امریکی دباؤ کی خبریں من گھڑت ہیں، وزیراعظم عمران خان واضح طور کہہ چکے ہیں کہ فلسطین کے مسئلے کے منصفانہ حل تک پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرسکتا، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا تھا کہ اس سلسلے میں پاکستان کی پالیسی قائداعظم کے وژن پر مبنی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم کے ریمارکس اس موضوع پر پاکستان کے مؤقف کی غیر واضح تصدیق ہیں، عمران خان کے واضح موقف کے بعد بے بنیاد قیاس آرائیوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے، پاکستان 1967 سے قبل کی سرحدوں اور دارالحکومت القدس پر مشتمل فلسطین کا حامی ہے اور 1967 سے قبل کی سرحدوں اور القدس الشریف کو دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔
زاہد حفیظ چوہدری نے مزید کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ ، او آئی سی کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کے مطابق مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کا حامی ہے۔