شیشہ پینے اور داڑھی مونڈھنے کو ممنوع قرار دینے والے سعودی جج معطل
فیصلہ دینے والے ججز سے تحقیقات جاری ہیں اور ان کے خلاف ضابطے کی کارروائی کی جائے گی، خبر رساں ادارہ
سعودی عرب کی سپریم جوڈیشل کونسل نے شیشہ پینے اور داڑھی مونڈھنے کو ممنوع قرار دینے والے دو ججوں کو معطل کردیا۔
سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ججوں سے تحقیقات جاری ہیں اور ان کے خلاف ضابطے کی کارروائی کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق معطل کیے گئے ججز نے اپنے فیصلے میں اسلامی تعلیمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام میں مَردوں کے لیے ڈاڑھی مونڈھنا یا شیو کرنا ممنوع ہے اور اسی طرح تمباکو کا استعمال حرام ہے۔
سعودی اخبار سبق نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ عدالتی فیصلے اداروں کی نمائندگی کرتے ہیں ان میں ذاتی آرا کی گنجائش نہیں۔ اداراے ملکی قوانین، اصولوں اور مملکت کی سطح پر لیے گئے فیصلوں کے پابند ہوتے ہیں۔
سعودی اخبار کا مزید کہنا ہے کہ ان دو مقدمات پر حال ہی میں نظر ثانی کی گئی ہے جس میں یہ نقطہ واضح ہوا کہ فیصلے میں جن چیزوں کو ممنوع قرار دیا گیا ہے ملکی قوانین ان سے متعلقہ کاروبار کی اجازت دیتے ہیں اور عدلیہ کا کام ملکی قوانین کو نافذ کرنا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ججوں سے تحقیقات جاری ہیں اور ان کے خلاف ضابطے کی کارروائی کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق معطل کیے گئے ججز نے اپنے فیصلے میں اسلامی تعلیمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام میں مَردوں کے لیے ڈاڑھی مونڈھنا یا شیو کرنا ممنوع ہے اور اسی طرح تمباکو کا استعمال حرام ہے۔
سعودی اخبار سبق نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ عدالتی فیصلے اداروں کی نمائندگی کرتے ہیں ان میں ذاتی آرا کی گنجائش نہیں۔ اداراے ملکی قوانین، اصولوں اور مملکت کی سطح پر لیے گئے فیصلوں کے پابند ہوتے ہیں۔
سعودی اخبار کا مزید کہنا ہے کہ ان دو مقدمات پر حال ہی میں نظر ثانی کی گئی ہے جس میں یہ نقطہ واضح ہوا کہ فیصلے میں جن چیزوں کو ممنوع قرار دیا گیا ہے ملکی قوانین ان سے متعلقہ کاروبار کی اجازت دیتے ہیں اور عدلیہ کا کام ملکی قوانین کو نافذ کرنا ہے۔