ڈالر کی قیمت دس دن کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
گزشتہ چند روز سے مستقل اضافے کے رحجان سے یہ بھی تاثر پیدا ہورہا تھا کہ اب ریورس ریلی شروع ہوگئی ہے
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 159روپے جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں 160روپے سے تجاوز کرگئی اور ڈالر کی قدر ڈھائی ہفتے کی بلند سطح پر پہنچ گئی۔
بدھ کو ڈالر کے انٹربینک ریٹ 1روپے 53پیسے کے اضافے سے 159روپے 83پیسے کی سطح پر بند ہوئی جو گزشتہ ڈھائی ہفتے کی بلند ترین سطح ہے جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 95پیسے کے اضافے سے 160روپے 20پیسے پر بند ہوئی۔
منی مارکیٹ کے ذرائع کا کہناہے کہ ایک بڑی مالیت ادائیگیوں کےلیے ڈالر کی خریداری سے انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو دباو بڑھنے سے ڈالر کی قدر میں یک دم نمایاں اضافے کا رحجان غالب ہوگیا۔
ذرائع کا کہناہے کہ گزشتہ چند روز سے مستقل اضافے کے رحجان سے یہ بھی تاثر پیدا ہورہا تھا کہ اب ریورس ریلی شروع ہوگئی ہے جسکی وجہ سے درآمدی شعبوں کی جانب سے ڈالر کی ڈیمانڈ بھی بڑھ گئی ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ انٹربینک میں ڈالر کی گراوٹ کی حد 160روپے تھی لیکن اسکے برعکس ڈالر کے انٹربینک ریٹ 158روپے کی کم ترین سطح پر آگئی تھی۔
اس ضمن میں ماہرین کا کہناہے کہ پاکستان میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز میں بھی گزشتہ 3روز سے کمی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جبکہ دونئی کورونا ویکسینز کامیاب ہوگئی ہیں جس سے بیشتر عالمی مارکیٹوں کی سرگرمیوں کی بحالی کا اشارہ مل رہاہے۔
حکومت پاکستان کی جانب سے بھی کویڈ ادویات اور ویکسین کی درآمدات ڈیوٹی فری ہونے سے یہ امکان ظاہر کیا جارہاہے کہ مستقبل قریب میں درآمدی سرگرمیاں بڑھ جائیں گی۔ انہی عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی طلب بڑھنے سے اس کی قدر میں اضافے کا رحجان غالب ہوگیاہے۔
بدھ کو ڈالر کے انٹربینک ریٹ 1روپے 53پیسے کے اضافے سے 159روپے 83پیسے کی سطح پر بند ہوئی جو گزشتہ ڈھائی ہفتے کی بلند ترین سطح ہے جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 95پیسے کے اضافے سے 160روپے 20پیسے پر بند ہوئی۔
منی مارکیٹ کے ذرائع کا کہناہے کہ ایک بڑی مالیت ادائیگیوں کےلیے ڈالر کی خریداری سے انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو دباو بڑھنے سے ڈالر کی قدر میں یک دم نمایاں اضافے کا رحجان غالب ہوگیا۔
ذرائع کا کہناہے کہ گزشتہ چند روز سے مستقل اضافے کے رحجان سے یہ بھی تاثر پیدا ہورہا تھا کہ اب ریورس ریلی شروع ہوگئی ہے جسکی وجہ سے درآمدی شعبوں کی جانب سے ڈالر کی ڈیمانڈ بھی بڑھ گئی ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ انٹربینک میں ڈالر کی گراوٹ کی حد 160روپے تھی لیکن اسکے برعکس ڈالر کے انٹربینک ریٹ 158روپے کی کم ترین سطح پر آگئی تھی۔
اس ضمن میں ماہرین کا کہناہے کہ پاکستان میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز میں بھی گزشتہ 3روز سے کمی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جبکہ دونئی کورونا ویکسینز کامیاب ہوگئی ہیں جس سے بیشتر عالمی مارکیٹوں کی سرگرمیوں کی بحالی کا اشارہ مل رہاہے۔
حکومت پاکستان کی جانب سے بھی کویڈ ادویات اور ویکسین کی درآمدات ڈیوٹی فری ہونے سے یہ امکان ظاہر کیا جارہاہے کہ مستقبل قریب میں درآمدی سرگرمیاں بڑھ جائیں گی۔ انہی عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی طلب بڑھنے سے اس کی قدر میں اضافے کا رحجان غالب ہوگیاہے۔