بلدیاتی انتخابات کراچی میں ہزار سے زائد کاغذات نامزدگی کا اجرا

آج بڑی تعداد میں کاغذات نامزدگی کے اجراکا امکان ہے، کل سے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا سلسلہ شروع ہوگا

ووٹرز کو پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچانے کیلیے ٹرانسپورٹ مہیا کرنے کی سہولت پر پابندی ہوگی۔فوٹو:فائل

کراچی میں بلدیاتی انتخابات کیلیے کاغذات نامزدگی کے اجرا کے پہلے دن چہلم حضرت امام حسین،موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی، موبائل سروس کی بندش اور بم دھماکوں کے باعث روایتی گہما گہمی دیکھنے میں نہیں آئی۔

کراچی کے 6 اضلاع میں مجموعی طور پر ایک ہزار سے زائد کاغذات نامزدگی جاری ہوئے، الیکشن کمیشن کے مطابق بدھ کو بڑی تعداد میں کاغذات نامزدگی کے اجراکا امکان ہے، جمعرات سے کاغذات نامزدگی کی وصولیابی کا سلسلہ شروع ہوگا، الیکشن کمیشن کی جانب سے ضابطہ اخلاق جاری کردیا گیا ہے، سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی جانب سے ووٹرز کو پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچانے کیلیے ٹرانسپورٹ مہیا کرنے کی سہولت پر پابندی لگادی گئی ہے،یونین کمیٹیوں میں 9نشستیں ہیں جن میں جنرل کونسلرز کی 6جبکہ لیبر ،اقلیت اور خواتین کیلیے ایک ایک نشست ہے، تمام نشستوں پر انتخابات پینل کی صورت میں ہونگے، سیاسی جماعتیں اور آزاد امیدواروں کو پینل بناکر بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت ہوگی۔

انتخابی مہم کے دوران دیواروں پر اشتہارات لکھنے کی ممانعت ہوگی، الیکشن کمیشن سے جاری ضابطہ اخلاق کے مطابق امیدوار کو انتخابی مہم چلانے کیلیے ماسوائے جلسے کے لائوڈ اسپیکر کے استعمال پر پابند ی ہوگی، انتخابی مہم میں آتشی اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہوگی،تفصیلات کے مطابق کراچی میں 268یونین کمیٹیوں کی 2412نشستوں کے لیے ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے ایم کیو ایم ،تحریک انصاف ،پیپلزپارٹی ،جماعت اسلامی ،مسلم لیگ ن ،جمعیت علمائے اسلام (ف)، جمعیت علمائے پاکستان سمیت مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے امیدواروں نے مختلف نشستوں کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کیے،مختلف اضلاع کے ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق منگل کو ریٹرننگ افسران نے ایک ہزار سے زائد کاغذات نامزدگی کے فارم جاری کیے۔




جس میں ضلع غربی ،ضلع شرقی ،ضلع ملیر ،ضلع وسطی ضلع جنوبی اور ضلع کورنگی کے ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے انگلش، اردو اور سندھی میں کاغذات نامزدگی کے فارم کا اجرا کیا گیا،بیشتر امیدواروں نے اردو میں کاغذات نامزدگی کے فارم حاصل کیے جبکہ ضلع جنوبی کے ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے انگلش میں فارم کا اجرا زیادہ کیا گیا، یونین کمیٹیوں میں 9 نشستوں ہیں جن میں جنرل کونسلرز کی 6جبکہ لیبر ،اقلیت اور خواتین کیلیے ایک نشست ہے، تمام نشستوں پر انتخابات پینل کی صورت میں ہونگے، سیاسی جماعتیں اور آزاد امیدواروں کو پینل بناکر بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت ہوگی، امیدواروں کو سیکیورٹی فیس 2ہزار روپے جمع کرانا ہوگی، پرانے انتخابی شیڈول میں جن امیدواروں نے سیکورٹی فیس جمع کرادی ہے، انھیں دوبارہ فیس جمع نہیں کرانا ہوگی۔

تاہم ان امیدواروں کو کاغزات نامزدگی دوبارہ جمع کرانے ہونگے،الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی کی وصولی کل (جمعرات) سے شروع ہوگی جو 29نومبر تک جاری رہے گی،الیکشن کمیشن کی جانب سے امیدواروں کی انتخابی مہم پر کڑی نظر رکھی جائے گی، پوسٹر کا سائز 2 فٹ بائی 3فٹ، ہورڈنگ 3فٹ بائی 5فٹ، بینر3فٹ بائی 9فٹ، دستی پمفلٹ 9انچ بائی 6انچ کی اجازت ہوگی، انتخابی مہم کے دوران دیواروں پر اشتہارات لکھنے کی ممانعت ہوگی، الیکشن کمیشن سے جاری ضابطہ اخلاق کے مطابق امیدوار کو انتخابی مہم چلانے کیلیے ماسوائے جلسے کہ لائوڈ اسپیکر کے استعمال پر پابند ہوگا، انتخابی مہم میں آتشی اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہوگی۔
Load Next Story