ایتھوپیا کے آرمی چیف کا عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ پرباغیوں کو ہتھیار فراہم کرنے کا الزام
ٹیڈروس اپنے منصب کا استعمال کرتے ہوئے ایتھوپیا کے پڑوسی ممالک کو باغیوں کی حمایت پر اکسا رہے ہیں، آرمی چیف
ایتھوپیا کے آرمی چیف نے عالمی ادارہ صحت کے سربراہ پر تیگرائی باغیوں کو اسلحہ اور مالی معاونت فراہم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایتھوپیا کے آرمی چیف برہانو جولا نے پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا کہ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہونن غیبریسس تیگرائی باغیوں کی حمایت میں اضافے کے لیے پڑوسی ممالک میں ساز باز اور انہیں اسلحے اور مالی معاونت فراہم کرنے میں ملوث ہیں۔
واضح رہے کہ ٹیڈروس افریقی ملک ایتھوپیا کے شمالی خطے تیگرے سے تعلق رکھتے ہیں۔ دوسری جانب ایتھوپیا میں تیگرائی مسلح مزاحمت کاروں کی مرکزی حکومت سے جھڑپیں جاری ہیں جن میں دونوں جانب شدید نقصان ہوچکا ہے۔
ایتھوپیا کے آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ٹیڈروس عالمی ادارے میں اپنے منصب کا استعمال کرتے ہوئے ایتھوپیا کے پڑوسی ممالک کو باغیوں کی حمایت پر اکسا رہے ہیں۔ ٹیدروس تیگری پیپلز لبریشن فرنٹ نامی مزاحمت کار تنظیم کی مدد کے لیے ہر ممکن کوششوں میں مصروف ہیں۔
یاد رہے کہ یہی وہ تنظیم ہے جس کے خلاف ایتھوپیا کے نوبیل امن انعام یافتہ وزیر اعظم ابی احمد نے کارروائی کا آغاز کیا ہے اور ان کے وزیر اعظم بننے سے سے قبل تین دہائیوں تک یہی تنظیم برسر اقتدار رہی۔ وزیر اعظم ابی احمد کا الزام ہے کہ مزاحمت کار ان کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لیے کارروائیوں میں ملوث ہیں۔
آرمی چیف برہانو جولا کا کہنا کہ ٹیڈروس گزشتہ حکومت میں وزیر صحت رہ چکے ہیں۔ اس لیے ان سے اس کے علاوہ اور کیا توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ انتشار پیدا کرنے والوں کی مخالفت کرکے ایتھوپیا کے عوام سے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
ایتھوپیا میں تیگرائی باغیوں اور حکومت کے مابین جھڑپوں کو تین ہفتے ہوچکے ہیں اور اس دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں سوڈان پڑوسی ملک نقل مکانی کرچکے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایتھوپیا کے آرمی چیف برہانو جولا نے پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا کہ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہونن غیبریسس تیگرائی باغیوں کی حمایت میں اضافے کے لیے پڑوسی ممالک میں ساز باز اور انہیں اسلحے اور مالی معاونت فراہم کرنے میں ملوث ہیں۔
واضح رہے کہ ٹیڈروس افریقی ملک ایتھوپیا کے شمالی خطے تیگرے سے تعلق رکھتے ہیں۔ دوسری جانب ایتھوپیا میں تیگرائی مسلح مزاحمت کاروں کی مرکزی حکومت سے جھڑپیں جاری ہیں جن میں دونوں جانب شدید نقصان ہوچکا ہے۔
ایتھوپیا کے آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ٹیڈروس عالمی ادارے میں اپنے منصب کا استعمال کرتے ہوئے ایتھوپیا کے پڑوسی ممالک کو باغیوں کی حمایت پر اکسا رہے ہیں۔ ٹیدروس تیگری پیپلز لبریشن فرنٹ نامی مزاحمت کار تنظیم کی مدد کے لیے ہر ممکن کوششوں میں مصروف ہیں۔
یاد رہے کہ یہی وہ تنظیم ہے جس کے خلاف ایتھوپیا کے نوبیل امن انعام یافتہ وزیر اعظم ابی احمد نے کارروائی کا آغاز کیا ہے اور ان کے وزیر اعظم بننے سے سے قبل تین دہائیوں تک یہی تنظیم برسر اقتدار رہی۔ وزیر اعظم ابی احمد کا الزام ہے کہ مزاحمت کار ان کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لیے کارروائیوں میں ملوث ہیں۔
آرمی چیف برہانو جولا کا کہنا کہ ٹیڈروس گزشتہ حکومت میں وزیر صحت رہ چکے ہیں۔ اس لیے ان سے اس کے علاوہ اور کیا توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ انتشار پیدا کرنے والوں کی مخالفت کرکے ایتھوپیا کے عوام سے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
ایتھوپیا میں تیگرائی باغیوں اور حکومت کے مابین جھڑپوں کو تین ہفتے ہوچکے ہیں اور اس دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں سوڈان پڑوسی ملک نقل مکانی کرچکے ہیں۔