پی ایس 114 کے متعلق الیکشن ٹریبونل میں کارروائی معطل

متحدہ قومی موومنٹ کے رئوف صدیقی نے پی ایس 114کے نتائج کو چیلنج کیا ہے

نادرا کی رپورٹ میں 29255 ووٹ جعلی قراردیے جاچکے ہیں، بیرسٹر فروغ نسیم فوٹو؛فائل

سندھ ہائیکورٹ نے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما عبدالرئوف صدیقی کی درخواست پر پی ایس 114 کے متعلق الیکشن ٹریبونل میں کارروائی معطل کردی۔

عبدالرئوف صدیقی نے پی ایس 114 کراچی کے نتائج کو الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کیا ہے اور حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں کے آڈٹ کی استدعا کی ہے، اس حلقے کے نتائج کے مطابق 37,130 ووٹ حاصل کرکے مسلم لیگ ن کے امیدوار عرفان اللہ مروت کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ متحدہ کے امیدوار نے30,305 اور تحریک انصاف کے امیدوار نے 13,807ووٹ حاصل کیے، درخواست گزار نے موقف اختیارکیا کہ الیکشن ٹریبونل نے ان کی یہ درخواست مسترد کردی کہ حلقے میں کاسٹ کیے گئے تمام ووٹوں کے کائونٹر فائل کا آڈٹ کرایا جائے یا کم سے کم ان 63,496 ووٹوں کا آڈٹ کرایا جائے جنھیں نادرا نے سیاہی کے باعث ناقابل شناخت قراردیا جبکہ نادرا کی رپورٹ میں 29,255 ووٹ واضح طور پر جعلی قراردیے جاچکے ہیں۔




بیرسٹر فروغ نسیم نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن ٹریبونل نے پریذائڈنگ افسر اورالیکشن کمیشن کے نمائندے کو طلب کرنے سے متعلق بھی ان کی درخواست مسترد کردی کہ وہ نادرا کے اعتراضات کی وضاحت کرسکیں، انھوں نے کہا کہ اگر عبوری حکم امتناع جاری نہ کیا گیا تو الیکشن ٹریبونل میں زیر التوا درخواست غیر موثر ہوکر رہ جائے گی، سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس ندیم اختر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کارروائی معطل کرتے ہوئے مشروط حکم امتناع جاری کیا کہ اگر درخواست گزار نے اس حکم امتناع کو مزید التوا اور فائدے کیلیے استعمال کیا تو حکم امتناع واپس لے لیا جائے گا، اس کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن اورمدعاعلیہان اس درخواست پر جواب داخل کردیں، واضح رہے کہ اس حلقے میں92731 ڈالے گئے، تمام ووٹوں میں سے نادرا نے 82724 کو جعلی اور غیر مصدقہ قراردیا تھا۔
Load Next Story