مصطفی کمال پر سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں فرد جرم عائد
ملزمان کے صحت جرم سے انکار پر آئندہ سماعت پر گواہ طلب
احتساب عدالت نے کلفٹن میں سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق ریفرنس میں سابق ناظم کراچی سید مصطفی کمال سمیت دیگر پر فرد جرم عائد کردی اور ملزمان کے صحت جرم سے انکار پر آئندہ سماعت پر گواہوں کو طلب کرلیا۔
کراچی کی احتساب عدالت کے روبرو کلفٹن میں سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے سابق ناظم کراچی سید مصطفی کمال و دیگر پر فرد جرم عائد کردی۔ دیگر ملزمان میں افتخار قائم خانی، ممتاز حیدر، سید نشاط علی، محمد داؤد، محمد رفیق، محمد عرفان، نذیر زرداری، محمد یعقوب، فضل الرحمان شامل ہیں۔
نیب ریفرنس کے مطابق ملزمان نے سرکاری اراضی کی غیر قانونی منتقلی کی۔ زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے قومی خزانےکو ڈھائی ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ 1980 میں مذکورہ زمین حکومت نے اخبار فروشوں کو الاٹ کی تھی۔ اخبار فروشوں اور مسجد کے لیے مختص زمین 2 ہزار گز پر مشتمل تھی۔
ملزمان نے 2002 میں جعلی لیز کے ذریعے زمین کی خریداری ظاہر کی۔ 2008 میں اطراف کی گلیوں اور مسجد کی زمین پر قبضہ کرکے غیر قانونی طور پر الاٹ کردی۔ زمین کی کل مالیت 6 ارب روپے سے زائد ہے۔ زمین کا ریکارڈ اور جعلی دستاویزات نیب نے قبضے میں لے لی ہیں۔
کراچی کی احتساب عدالت کے روبرو کلفٹن میں سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے سابق ناظم کراچی سید مصطفی کمال و دیگر پر فرد جرم عائد کردی۔ دیگر ملزمان میں افتخار قائم خانی، ممتاز حیدر، سید نشاط علی، محمد داؤد، محمد رفیق، محمد عرفان، نذیر زرداری، محمد یعقوب، فضل الرحمان شامل ہیں۔
نیب ریفرنس کے مطابق ملزمان نے سرکاری اراضی کی غیر قانونی منتقلی کی۔ زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے قومی خزانےکو ڈھائی ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ 1980 میں مذکورہ زمین حکومت نے اخبار فروشوں کو الاٹ کی تھی۔ اخبار فروشوں اور مسجد کے لیے مختص زمین 2 ہزار گز پر مشتمل تھی۔
ملزمان نے 2002 میں جعلی لیز کے ذریعے زمین کی خریداری ظاہر کی۔ 2008 میں اطراف کی گلیوں اور مسجد کی زمین پر قبضہ کرکے غیر قانونی طور پر الاٹ کردی۔ زمین کی کل مالیت 6 ارب روپے سے زائد ہے۔ زمین کا ریکارڈ اور جعلی دستاویزات نیب نے قبضے میں لے لی ہیں۔