پولیس فائرنگ سے شہری کا قتل اے ایس آئی کو سزائے موت کا حکم
فروری 2018ء کو مجرم کی فائرنگ سے رکشا میں سوار مقصود جاں ہوگیا تھا جب کہ پولیس نے واقعے کو ڈکیتی کا رنگ دیا تھا
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پولیس کی فائرنگ سے قتل ہونے والے شہری مقصود کے قتل کے مقدمے میں مجرم اے ایس آئی طارق کو سزائے موت کا حکم دے دیا۔
کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نمبر 16 نے پولیس کی فائرنگ سے قتل ہونے والے شہری مقصود کے قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے مجرم اے ایس آئی طارق کو سزائے موت سناتے ہوئے 2 لاکھ روپے ہرجانہ لواحقین کو ادا کرنے کا حکم بھی دیا۔ عدالت نے مقدمہ میں مفرور عاشق حسین چاچڑ کے تاحیات وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
18 فروری 2018ء کو مجرم نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ رکشا پر فائرنگ کی۔ فائرنگ سے رکشا میں سوار مقصود جاں بحق جبکہ اس کا دوست زخمی ہوگیا۔ پولیس نے واقعہ کو ڈکیتی کا رنگ دیا۔ عدالت نے ہرجانے کی عدم ادائگی پر ملزم کو مزید 6 ماہ قید کا حکم دے دیا۔
کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نمبر 16 نے پولیس کی فائرنگ سے قتل ہونے والے شہری مقصود کے قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے مجرم اے ایس آئی طارق کو سزائے موت سناتے ہوئے 2 لاکھ روپے ہرجانہ لواحقین کو ادا کرنے کا حکم بھی دیا۔ عدالت نے مقدمہ میں مفرور عاشق حسین چاچڑ کے تاحیات وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
18 فروری 2018ء کو مجرم نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ رکشا پر فائرنگ کی۔ فائرنگ سے رکشا میں سوار مقصود جاں بحق جبکہ اس کا دوست زخمی ہوگیا۔ پولیس نے واقعہ کو ڈکیتی کا رنگ دیا۔ عدالت نے ہرجانے کی عدم ادائگی پر ملزم کو مزید 6 ماہ قید کا حکم دے دیا۔