لاہور کو انتظامی اور مالی طور پر 2 حصوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ
بڑھتی آبادی اور مسائل پو قابو پانے کے لئے لاہور کو 2 حصوں میں تقسیم کرنا ضروری ہے، سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو
پنجاب حکومت کی ہدایت پر صوبائی دارالحکومت کو لاہور کو انتظامی اور مالی طور پر 2 حصوں میں تقسیم کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو بابر حیات تارڑ کی سربراہی میں کمشنر اور ڈپٹی کمشنر لاہور نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات کی روشنی میں شہر کو انتظامی اور مالی طور پر لاہور کو دو حصوں میں تقسیم کرنے پر کام شروع کردیا ہے۔ پہلے لاہور کو 4 حصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز تھی تاہم اسے کمشنر لاہور نے مسترد کردیا جس کے بعد لاہور کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے پر افسران پر اتفاق رائے ہوا۔
لاہورسٹی اور لاہور صدر کے نام سے دو حصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز پر عمل جاری ہے، لاہور کی تقسیم کے ساتھ تحصیل فیروزوالہ کو بھی ڈسٹرکٹ لاہور میں شامل کرنے کی تجویز ہے۔ فیروز والا تحصیل شامل ہونے سے لاہور کے دونوں اضلاع 3،3 تحصیلوں پر مشتمل ہوں گے۔لاہور کی تقسیم کے بعد ایک کمشنر، 2 ڈپٹی کمشنر اور 2 ایڈیشنل کمشنر ریونیو سمیت دیگر انتظامی افسران کی تعداد بڑھائی جائے گی۔
اس حوالے سے کمشنر لاہور نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے 10 دسمبر تک ڈیڈ لائن دی ہے جس پر کام جاری ہے۔
سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو بابر حیات تارڑ کا کہنا ہے کہ لاہور کو انتظامی اور مالی طور پر 2 حصوں میں تقسیم کیا جائے گا کیونکہ بڑھتی ہوئی آبادی اور مسائل کو کنٹرول کرنے کے لئے لاہور کو دو حصوں میں تقسیم کرنا ضروری ہے، ڈپٹی کمشنر، کمشنر لاہور اور ریونیو افسران اس پر کام کر رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو بابر حیات تارڑ کی سربراہی میں کمشنر اور ڈپٹی کمشنر لاہور نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات کی روشنی میں شہر کو انتظامی اور مالی طور پر لاہور کو دو حصوں میں تقسیم کرنے پر کام شروع کردیا ہے۔ پہلے لاہور کو 4 حصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز تھی تاہم اسے کمشنر لاہور نے مسترد کردیا جس کے بعد لاہور کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے پر افسران پر اتفاق رائے ہوا۔
لاہورسٹی اور لاہور صدر کے نام سے دو حصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز پر عمل جاری ہے، لاہور کی تقسیم کے ساتھ تحصیل فیروزوالہ کو بھی ڈسٹرکٹ لاہور میں شامل کرنے کی تجویز ہے۔ فیروز والا تحصیل شامل ہونے سے لاہور کے دونوں اضلاع 3،3 تحصیلوں پر مشتمل ہوں گے۔لاہور کی تقسیم کے بعد ایک کمشنر، 2 ڈپٹی کمشنر اور 2 ایڈیشنل کمشنر ریونیو سمیت دیگر انتظامی افسران کی تعداد بڑھائی جائے گی۔
اس حوالے سے کمشنر لاہور نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے 10 دسمبر تک ڈیڈ لائن دی ہے جس پر کام جاری ہے۔
سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو بابر حیات تارڑ کا کہنا ہے کہ لاہور کو انتظامی اور مالی طور پر 2 حصوں میں تقسیم کیا جائے گا کیونکہ بڑھتی ہوئی آبادی اور مسائل کو کنٹرول کرنے کے لئے لاہور کو دو حصوں میں تقسیم کرنا ضروری ہے، ڈپٹی کمشنر، کمشنر لاہور اور ریونیو افسران اس پر کام کر رہے ہیں۔