چینی کمپنی کا اپنی کورونا ویکسین کا 10 لاکھ افراد پر کامیاب تجربے کا دعویٰ
اتنی بڑی تعداد میں ویکسین کے استعمال کے باوجود مضر اثرات سامنے نہیں آئے جو بڑی کامیابی ہے، چیئرمین سینو فارم
چین کی ادویہ ساز کمپنی سینو فارم نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی تیار کردہ کورونا ویکسین ہنگامی بنیادوں پر 10 لاکھ افراد کو استعمال کرائی جاچکی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سینو فارم کے چیئرمین لی یو جنگژین نے چینی سوشل میڈیا سائٹ وی چیٹ پر اپنی پوسٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ہماری ویکسین کو تاحال ایمرجنسی مقاصد کے تحت تجرباتی بنیادوں پر 10 لاکھ افراد پر استعمال کرایا جاچکا ہے۔
چیئرمین سینو فارم نے مزید لکھا کہ یہ ویکسین دنیا بھر میں 150 ممالک کے رضاکاروں میں تجرباتی بنیاد پر لگائی گئی جب کہ چین میں تعمیراتی ورکرز، سفارت کاروں اور طلبا کو استعمال کرائی گئی اور ان میں سے کسی کو بھی کورونا نہیں ہوا اور نہ مضر اثرات سامنے آئے۔
یہ پڑھیں : چین کی کورونا ویکسین نومبر میں عوام کیلیے دستیاب ہوگی
اس سے قبل اپنے ایک بیان میں سینوفارم کے چیئرمین لی یو جنگژین نے دعویٰ کیا تھا کہ ویکسین استعمال کرنے والے 56 ہزار افراد بیرون ملک بھی گئے اور ایئرپورٹس پر ان کے ٹیسٹ ہوئے جو سب کے سب منفی آئے، یہ ہماری بہت بڑی کامیابی ہے۔
اسی سے متعلق: فائزر نے کورونا ویکسین کی منظوری کیلیے ایف ڈی اے کو درخواست دیدی
چیئرمین سینو فارم نے مزید لکھا کہ دفاتر کے جن ملازمین کو ویکسین لگائی گئی تو جب اُن کے آفس میں کورونا وبا پھوٹی تو ان ملازمین کو کورونا نہیں ہوا۔ سینو فارم کی کورونا ویکسین کی آزمائش پاکستان سمیت 10 سے زائد ممالک میں آخری مراحلے میں داخل ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : چین نے کورونا ویکسین کی رونمائی کردی
واضح رہے کہ چینی کمپنی سینوفارم کورونا کی دو ویکسینز کا تجربہ کرہی ہے لیکن اعداد وشمار اور کامیابی کا دعویٰ کس ویکسین کے لیے کیا جا رہا ہے اس حوالے سے خاموشی ہے اور شاید یہ رینڈم ٹرائل کی وجہ سے ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سینو فارم کے چیئرمین لی یو جنگژین نے چینی سوشل میڈیا سائٹ وی چیٹ پر اپنی پوسٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ہماری ویکسین کو تاحال ایمرجنسی مقاصد کے تحت تجرباتی بنیادوں پر 10 لاکھ افراد پر استعمال کرایا جاچکا ہے۔
چیئرمین سینو فارم نے مزید لکھا کہ یہ ویکسین دنیا بھر میں 150 ممالک کے رضاکاروں میں تجرباتی بنیاد پر لگائی گئی جب کہ چین میں تعمیراتی ورکرز، سفارت کاروں اور طلبا کو استعمال کرائی گئی اور ان میں سے کسی کو بھی کورونا نہیں ہوا اور نہ مضر اثرات سامنے آئے۔
یہ پڑھیں : چین کی کورونا ویکسین نومبر میں عوام کیلیے دستیاب ہوگی
اس سے قبل اپنے ایک بیان میں سینوفارم کے چیئرمین لی یو جنگژین نے دعویٰ کیا تھا کہ ویکسین استعمال کرنے والے 56 ہزار افراد بیرون ملک بھی گئے اور ایئرپورٹس پر ان کے ٹیسٹ ہوئے جو سب کے سب منفی آئے، یہ ہماری بہت بڑی کامیابی ہے۔
اسی سے متعلق: فائزر نے کورونا ویکسین کی منظوری کیلیے ایف ڈی اے کو درخواست دیدی
چیئرمین سینو فارم نے مزید لکھا کہ دفاتر کے جن ملازمین کو ویکسین لگائی گئی تو جب اُن کے آفس میں کورونا وبا پھوٹی تو ان ملازمین کو کورونا نہیں ہوا۔ سینو فارم کی کورونا ویکسین کی آزمائش پاکستان سمیت 10 سے زائد ممالک میں آخری مراحلے میں داخل ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : چین نے کورونا ویکسین کی رونمائی کردی
واضح رہے کہ چینی کمپنی سینوفارم کورونا کی دو ویکسینز کا تجربہ کرہی ہے لیکن اعداد وشمار اور کامیابی کا دعویٰ کس ویکسین کے لیے کیا جا رہا ہے اس حوالے سے خاموشی ہے اور شاید یہ رینڈم ٹرائل کی وجہ سے ہے۔